چین نے امریکی سامان پر عائد اضافی 24 فیصد ٹیرف ایک سال کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ 10 فیصد محصولات برقرار رکھے گا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق 10 نومبر سے کچھ امریکی زرعی اجناس پر 15 فیصد تک کے محصولات ختم کر دیے جائیں گے۔ اس کے باوجود امریکی سویابین پر 13 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا، جس سے وہ برازیل کے مقابلے میں مہنگے ہیں۔ 2016 میں چین نے 13.8 ارب ڈالر کے سویابین امریکا سے خریدے تھے، مگر 2024 میں یہ شرح 20 فیصد رہ گئی۔ جنوبی کوریا میں ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات سے تجارتی کشیدگی میں کمی کے آثار ظاہر ہوئے۔چین کی سرکاری کمپنی سی او ایف سی او نے اجلاس سے ایک دن پہلے امریکا سے 3سویابین کارگو خریدے تھے جسے تجزیہ کاروں نے ایک خیر سگالی کے اشارے کے طور پر دیکھا تھا، یہ بیجنگ کی جانب سے تجارتی کشیدگی میں کسی غیر مستحکم اضافے سے گریز کی خواہش کی علامت تھا۔

کچھ مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ سویابین کی تجارت کے جلد معمول پر آنے کے امکانات کم ہیں۔ایک بین الاقوامی تجارتی کمپنی کے تاجر نے کہا کہ ہمیں توقع نہیں کہ اس تبدیلی کے بعد چین کی جانب سے امریکی مارکیٹ میں کوئی خاص طلب پیدا ہو گی، برازیل کی قیمتیں امریکا سے سستی ہیں اور غیر چینی خریدار بھی برازیلی کارگو خرید رہے ہیں تاہم ماہرین کے مطابق سویابین تجارت کے معمول پر آنے کے امکانات کم ہیں

آئینی ترمیم پر اگلے ہفتے پیشرفت متوقع ہے،خواجہ آصف

جرمنی میں آن لائن فراڈ اور منی لانڈرنگ کے خلاف کارروائی، 18 گرفتار

بلوچستان میں نوجوانوں کے لیے یوتھ فیسلیٹیشن سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ

Shares: