پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ریلوے حکام کے مطابق ڈمبولی کے قریب ہونے والے دھماکے کے باعث ٹرین تقریباً چھ گھنٹے تاخیر سے سبی پہنچی، جہاں سیکیورٹی کلئیرنس نہ ملنے پر اسے مزید سفر سے روک دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، مسافروں کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور انہیں سبی سے کوئٹہ تک کے کرایہ کی واپسی کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ مسافروں کو جمعہ کی صبح ایک متبادل ٹرین کے ذریعے کوئٹہ پہنچایا جائے گا۔
دوسری جانب، ریلوے حکام نے جمعہ کو چلنے والی کوئٹہ سے چمن جانے والی چمن ٹرین کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریلوے ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد جعفر ایکسپریس کے متاثرہ مسافروں کو چمن ٹرین کے ڈبوں کے ذریعے سبی سے کوئٹہ منتقل کرنا ہے۔سیکیورٹی ادارے علاقے میں صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ریلوے ٹریکس کی مکمل تفتیش کے بعد ہی ٹرین سروس بحال کی جائے گی۔ ڈمبولی میں ہونے والے دھماکے کی نوعیت اور اس کے محرکات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
مسافروں نے ریلوے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ متبادل سفری سہولیات کی فراہمی کو فوری یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔