پاکستان مرکزی مسلم لیگ نےسیلاب متاثرہ اضلاع میں 14 خیمہ بستیاں قائم کر دیں ،خیمہ بستیوں میں24 ہزار سے زائد افراد مقیم ہیں، طارق جمیل فاؤنڈیشن کی جانب سے دو کشتیاں خدمت خلق کے رضاکاروں کے حوالے کر دی گئیں، مسلم ویمن لیگ نے بھی دو کشتیاں سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھجوا دیں،جلال پور پیروالا میں مرکزی مسلم لیگ سندھ کی جانب سے لگائی گئی بستی میں سیلابی ریلا آنے سے متاثرین کو دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا.
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،لاہور،قصور،بہاولپور،مظفر گڑھ،ملتان، لودھراں، جلال پور پیروالا سمیت 14 خیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں،خیمہ بستیوںمیںخواتین، بچوں سمیت 24 ہزار سے زائد افراد مقیم ہیں، خیمہ بستیوں میں متاثرین کوتین وقت کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، خیمہ بستیوں میں میڈیکل کیمپ بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں مریضوں کا مفت علاج معالجہ کیا جا رہا ہے،لاہور کی خیم بستی میں بچوں کے لئے سکول بھی قائم کیا گیا ہے ،خواتین کے لئے خیمہ بستیوں میں الگ سے واش رومز بنائے گئے ہیں ، مرکزی مسلم لیگ کی خیمہ بستیوں میں نماز کی ادائیگی کے لئے مساجدبھی بنائی گئی ہیں، جہاں پانچ وقت کی نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے،خیمہ بستیوںمیں مقیم بچوں میں مسلم سٹوڈنٹس لیگ کی جانب سے گفٹ بھی تقسیم کئے گئےہیں.موہلنوال کی خیمہ بستی میں 5 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جس پر مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے مبارکباد دی گئی اور مٹھائی بھی تقسیم کی گئی.مسلم ویمن لیگ کی جانب سے خیمہ بستی میں خواتین میں کپڑے و دیگر اشیا بھی تقسیم کی گئیں.
جلال پور پیر والا میں تباہ کن سیلاب نے مرکزی مسلم لیگ سندھ کی جانب سے قائم ماڈل خیمہ سٹی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا،سینکڑوں خیموں پر مشتمل خیمہ بستی میں مسجد، اسکول،خواتین و مردوں کے لیے علیحدہ باتھ رومز بھی تعمیر کیے گئے تھے۔ مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی۔مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نےمتاثرہ خاندانوں کو بروقت محفوظمقام پر منتقل کر دیا، مسلم ویمن لیگ کی جانب سے سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لئے دو کشتیاں خدمت خلق کے حوالے کی گئی ہیں، مولانا طارق جمیل فاؤنڈیشن نے بھی سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لئے کشتیاں مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں کے حوالے کیں،مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں کی جانب سے سیلاب متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کرنے،کھانے،راشن کی تقسیم اور میڈیکل کیمپوں پر علاج معالجے کا سلسلہ جاری ہے.