پاکستانی نیوز چینلز پر پہلی بار ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی براہ راست پریس کانفرنس میں کہا کہ 20 سال جنگ کے بعد افغان طالبان نے افغانستان کی سر زمین کو آزاد کروا لیا۔نااہل افغان حکومت آخرتک جنگ کی بات کرتی رہی اب چاہتےہیں ایسانظام بنےجس میں تمام طبقےکےلوگ شامل ہوں ہم نے11دن میں پورےافغانستان کوفتح کیاہے۔ سیاسی نظام پرکام جاری ہے جلداعلان کردیاجائےگا۔ یہ صرف ہماری ہی نہیں بلکے پوری وقم کی فتح ہے آزادی ہر قوم کا حق ہے آزادی افغان عوام کا بھی بنیادی حق ہے افغانستان میں تمام غیرملکیوں کورہنےکاحق بھی ہے احترام کرتےہیں ہمارا کابل میں ‏داخل ہونےکاکوئی ارادہ نہیں تھا لیکن کرپٹ حکمران وقت سےپہلےبھاگے نکلےلوٹ مارہوئی توکابل میں ‏داخل ہوئے ہم لوگوں کی حفاظت کیلئےمجبوری میں کابل میں داخل ہوئے طالبان نہیں چاہتےکہ افغانستان میں جنگ جاری رہے.
‏ عام معافی کااعلان افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں کرنےدیں گے ۔ خواتین کو شرعی حدود کے مطابق کام کرنے دیا جائے گا خواتین کسی بھی معاشرےکااہم جزہوتی ہیں ان کااحترام کرتےہیں۔ خواتین کوشریعت اورقانون کےمطابق مکمل حقوق دینگے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی مفادات کے خلاف کوئی چیز نشر نہ کی جائے یہ بھی ایک تجویز دی گئی کابل میں سفارتخانوں اورگرین زون کومحفوظ بنایا جائے گا پڑوسی ممالک کو بھی ہمارےاصولوں کا احترام کرناچاہیِے ہماری افغان عوام سےکوئی دشمنی نہیں اسلامی امارت افغانستان میں ‏سیاسی نظام کی تشکیل کیلئےمشاورت جاری ہے چاہتےہیں ایسانظام بنےجس میں تمام طبقےکےلوگ ‏شامل ہوں ہم نے11دن میں پورےافغانستان کوفتح کیاہے ہم تکبرکی بات نہیں کرتےامن کی بات ‏کرتے ہیں۔ کسی سےذاتی دشمنی نہیں چاہتے کےکابل میں داخل ہونےکےبعدکسی کوتکلیف نہیں پہنچائی گئی یقین دلاتے ہیں عوام کےجان ومال کی حفاظت کی جائےگی افغانستان کوقبضےسےآزادکرانےپرفخرمحسوس کرتے ہیں
افغانستان کوحق ہےکہ وہ قانون بنائےجواقدارکےمطابق ہوافغانستان کی تعمیرمیں بین الاقوامی برادری تعاون کرے ایسی حکومت تشکیل دی جائےگی جو عوام کی خدمت کرےافغان عوام اب افغانستان میں مثبت تبدیلی دیکھیں گےہم نےافغانستان کاکنٹرول سنبھال چکے ہیں اورجنگ ختم کر چکے ہیں اب ہم سب مل کر ایک متحدہ افغانستان چاہتےہیں اب عہدکر چکے ہیں افغان سرزمین دوسروں کےخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے میڈیاکوعوام کی اقداریااسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں ہو گی۔ افغان سرزمین کو آزادکرانا ہمارابڑاہدف تھا جو پورا ہوا۔
میڈیاآزادہےتمام ادارےاپنی سرگرمیاں جاری رکھیں ہماری تین تجاویزہیں،غیرجانبداری ہونی چاہیے نشریات اسلامی اقدارسےمتصادم نہیں ہونی چاہئیں قومی مفادات کےخلاف کوئی چیزنشرنہ کی جائےمعاشی ترقی کےحصول کوشش کی جائے گی انفرااسٹرکچرکی تعمیرکیلئےکام کیا جائے گا۔ روس چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ہم اپنی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہیں آنے والے دنوں میں افغانستان منشیات سےپاک ملک ہوگا حکومت کےقیام کےبعدہی افغانستان کےجھنڈےکافیصلہ ہوگا۔

email : saima.arynews@gmail.com
Twitter Account : https://twitter.com/saimarahman6

Shares: