نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ترک ایئرلائنز کی تین پروازوں میں مسافروں کو بیڈ بگز کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو واقعات میں مسافروں کو معمولی معاوضہ پیش کیا گیا، جب کہ ایک مسافر کو ایئرلائن نے بتایا کہ اس واقعے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔28 سالہ میتھیو مائرز نے بتایا کہ اکتوبر میں استنبول سے سان فرانسسکو جانے والی پرواز کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے مسافر نے نشست اور چھت سے گرتے بیڈ بگز کی طرف اشارہ کیا۔ ان کی گود میں بھی کچھ بیڈ بگز آ گئے۔مائرز نے کہا کہ "کئی مسافروں نے اپنی نشستیں تبدیل کرنے کی درخواست کی۔” ایک مسافر کو ایئر ہوسٹس کی نشست پر منتقل کر دیا گیا۔ ترک ایئرلائنز نے مائرز کو آئندہ سفر کے لیے دو ماہ کے اندر استعمال ہونے والی 10 فیصد رعایت پیش کی۔اسی ماہ، واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ سے 10 گھنٹے کی پرواز کے دوران، 37 سالہ کرسٹن بورجیس نے اپنے کمبل اور تکیے پر بیڈ بگز دیکھے۔ انہوں نے بعد میں اپنے جسم پر 13 کاٹنے کے نشان دیکھے اور تصاویر بھی لیں۔ شکایت پر ایئرلائن نے ان سے میڈیکل رپورٹ طلب کی اور ان کی پرواز کا ریکارڈ ایپ سے ہٹا دیا گیا۔ بعد میں انہیں 5000 فریکوئنٹ فلائر مائلز دی گئیں۔مارچ میں، جوہانسبرگ سے استنبول کی پرواز میں ایک اور مسافر، پیشنٹ ٹٹکومب نے اپنی نشست پر بیڈ بگ دیکھا اور اس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔ انہوں نے لکھا: "@TurkishAirlines ہماری پرواز پر بیڈ بگز ہر مسافر کا ڈراؤنا خواب ہیں!!!”انہوں نے شکایت کی کہ ایئرلائن کے عملے نے مسئلے کو نظر انداز کیا اور اسے اہمیت نہیں دی۔ترک ایئرلائنز نے اس بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یاد رہے کہ 2023 میں پیرس اور دیگر شہروں میں بیڈ بگز کے پھیلاؤ کی خبریں سامنے آئیں، جس کے بعد مختلف ممالک نے نقل و حمل کے مراکز پر اقدامات کیے۔
چین : کورونا جیسا وائرس ’ایچ ایم پی وی‘ پھیلنے کی اطلاعات
صائم ایوب جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے باہر
پاراچنار میں امن معاہدے کے باوجود مظاہرین کا دھرنا جاری