امریکا میں گرفتار تارکین وطن افراد کی گوانتانامو بے منتقلی شروع

usa

امریکا میں گرفتار غیر قانونی تارکین وطن افراد کی گوانتانامو بے منتقلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے حکم کے بعد ان افراد کی گوانتانامو بے منتقلی جاری ہے، جو کیوبا میں واقع بدنام زمانہ امریکی فوجی اڈہ ہے۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے لے جانے والی ابتدائی پروازوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوم لینڈ سکیورٹی اور پنٹاگون کو گوانتانامو بے میں غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ایک خصوصی جگہ بنانے کا حکم دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "Laken Riley ایکٹ” پر دستخط بھی کیے ہیں، جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے اور جبری طور پر امریکا سے نکالنے کے عمل کو مزید آسان بنایا گیا ہے۔ یہ ایکٹ امریکا میں تارکین وطن کے خلاف سخت اقدامات کی علامت بن چکا ہے۔

گوانتانامو بے میں قید افراد کی منتقلی کے اس عمل کے حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے، جن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم، امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔اس اقدام کے نتیجے میں گوانتانامو بے میں قید افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جو اس سے قبل دہشت گردی کے مشتبہ افراد کی قید کے لیے مشہور تھا۔

کشمیریوں کا غیرمتزلزل عزم پوری قوم کیلئے عزم و حوصلے کی علامت ہے،آئی ایس پی آر

حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتیں متحد،مولانا فضل الرحمان کا پھر انتخابات کا مطالبہ

Comments are closed.