رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ملک میں نئے صوبے بنانے کا شور تو ہے لیکن عملی کام نہیں ہورہا، نئے صوبوں بنانے کے لیے ایک آئینی طریقہ کار ہے۔

فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تمام پارلیمنٹرین شہر فیصل آباد کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، موجودہ حکومت صنعتکاروں کو درپیش تمام مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ ہے تاکہ معیشت کا پہیہ رواں رہے،رانا ثنااللہ نے دعویٰ کیا کہ شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا تعطل سابق حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے 2018 کے بعد ملک کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس کے نتیجے میں پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے تک پہنچ گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ سابق حکومت کے دور میں ہوا، لیکن اگر یہ فیصلہ کرنا ہی تھا تو وقت پر کیوں نہ کیا گیا؟ موجودہ حکومت رواں برس عوام کو ریلیف اور سبسڈی دینا چاہتی تھی، مگر آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا، ہم نے دشمن ملک کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کیے اور معرکہ حق میں بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، پاکستان اب بھی امن کا خواہاں ہے اور حملہ نہیں کرے گا، تاہم دفاع ضرور کرے گا،ہمارے سپہ سالار نے بھی دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان کا جواب پوری دنیا دیکھے گی اور اس موقع پر سیاسی اور عسکری قیادت ایک صفحے پر متحد تھی، جو دشمن کے مقابلے میں ملک کے دفاع کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے۔

تنگوانی:دو قبائل میں فائرنگ، ایک شخص قتل، دوسرا زخمی

سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوگئی، پی ڈی ایم اے

ایشیا کپ، پاک بھارت میچ کے ٹکٹس بلیک میں فروخت ہونے لگے

Shares: