سندھ کے علاقے صالح پٹ میں مبینہ طور پر زمیندار نے اونٹ کے بچے کی ٹانگ کاٹ دی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں،جبکہ فصل کے نقصان پر بدترین تشدد کا شکار اونٹنی کو علاج کیلئے کراچی روانہ کردیا گیا۔
چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کے مطابق ابتدائی علاج کے بعد اونٹنی کو فوری کراچی روانہ کیا گیا ہے ،گزشتہ روز سکھر کی تحصیل صالح پٹ میں کھیت میں گھس کر پانی پینے پر بااثر وڈیرے نے مبینہ طور پر اونٹنی کی ٹانگ توڑ دی تھی۔
اونٹنی کے مالک کے مطابق کھیت میں گھسنے پر زمیندار نے اونٹنی کو ٹریکٹر سے باندھ کر گھسیٹا، تشدد کے بعد اونٹنی کی ٹانگ توڑ دی اور منہ پر بھی ڈنڈے مارے گئے زخمی اونٹنی کا علاج کرانے اسپتال پہنچے تو ڈاکٹروں نے انکار کر دیا۔
بھارت بیانیے کی جنگ بھی ہار گیا تھا، بھارتی اینکر کا اعتراف
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صالح پٹ میں اونٹنی کی ٹانگ توڑنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ جانور کے ساتھ اس طرح کا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا،وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر کمیل شاہ کو اونٹنی کا علاج کرانے کی ہدایت دی، سید کمیل شاہ نے اونٹنی کے مالک سے رابطہ کرتے ہوئے علاج کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد پولیس نے اونٹنی کے مالک کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیاپولیس نے بتایا کہ مقدمے میں نامزد 3 ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ دیگر 2 ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جار ہے ہیں، زخمی اونٹنی کو علاج کے لیے کراچی روانہ کر دیا گیا ہے، ابتدائی علاج کے بعد اونٹنی کو فوری کراچی بھیجا گیا۔
بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان
گزشتہ برس کیمیٰ نامی اونٹ کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ٹانگ سانگھڑ میں ایک زمیندار نے کاٹ دی تھی کیونکہ وہ چرنے کے لیے اُس کے کھیت میں آئی تھی،اونٹنی تقریباً 8 ماہ کی تھی جب اس کی ایک اگلی ٹانگ کاٹ دی گئی۔ زمیندار نے الزام لگایا تھا کہ اونٹ اُس کے کھیت میں چرنے آئی تھی،متعلقہ کیس میں چھ ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا تھا، جن میں زمیندار اور اُن کے ملازمین شامل تھے،سندھ حکومت اور مقامی سیاسی نمائندوں نے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور اونٹنی کو بعد ازاں مصنوعی ٹانگ لگائی گئی تھی، جس سے وہ چلنے کے قابل بنی۔








