ملک کے مختلف شہروں میں ایف بی آر کے نئے ٹیکس قوانین کے خلاف تاجروں کی ہڑتال جاری ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کےاختیارات میں توسیع پر وفاقی حکومت نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرلیے تھے، تاہم کراچی اور لاہور چیمبرز کی جانب سے آج ہڑتال کی کال برقرار رکھی گئی تھی،تاجروں کی ہڑتال کے باعث کراچی، لاہور اور حیدرآباد میں کاروباری مراکز بند ہیں جب کہ کراچی میں بولٹن مارکیٹ اور الیکٹرانکس مارکیٹ سمیت مختلف چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔
ادھر حیدرآباد میں کلاتھ مارکیٹ، اناج منڈی، لوہا مارکیٹ، شاہی بازار، الیکٹرونکس مارکیٹ اور موبائل مارکیٹ بھی بند ہیں اسی طرح لاہور میں چیمبر آف کامرس کی اپیل پر شہر میں تاجر برادری نے ہڑتال کرتے ہوئے مال روڈ اور اس سے ملحقہ تمام مارکیٹیں بند کردیں،بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ اور لوہا مارکیٹ بھی بند ہے جب کہ صدر ریڈی میڈ گارمنٹس نے بھی آج تمام مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا۔
پاکستان کا حالیہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس گزشتہ 22 سال میں سب سے زیادہ ہے، وزیراعظم
کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے جمعہ کی شب پریس کانفرنس میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک روزہ ہڑتال پرامن ہوگی، تاہم اگر حکومت نے تحریری طور پر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
دوسری جانب پشاور اور دیگر شہروں میں مارکیٹیں اور بازار کھلے رہے، پشاور چیمبر نے آج کی ہڑتال مؤخر کرکے 15 اگست کی تاریخ دی تھی، تاجر برادری میں ملک گیر ہڑتال کے معاملے پر گہری تقسیم دیکھنے میں آئی ہے۔
چکوال میں شدید بارشوں سے انفراسٹرکچر تباہ، شہری مشکلات میں
واضح رہے کہ ایف بی آر کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر تاجروں میں اختلافات سامنے آئے تھے، ایف پی سی سی آئی نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، جب کہ کراچی اور لاہور چیمبر نے ہڑتال کی کال برقرار رکھی تھی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اختیارات میں توسیع پر حکومت نے فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس کو قائل کرلیا تھا، لیکن بڑے چیمبرز کو رام نہیں کرسکی،تاجروں نے مطالبات تسلیم کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری نہ کرنے پر ہڑتالوں کا دائرہ وسیع کرنے کا انتباہ بھی کیا ہے۔
امید ہے کہ سکس ریڈ ایونٹ میں ماسٹر ایونٹ سے بھی بہتر کھیل پیش ہوگا ،محمد آصف