اسلام آباد (محمد اویس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے ٹی ڈی اے پی بورڈ میں سینیٹرز کو شامل نہ کرنے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے وزارت قانون اور خزانے کا موقف مسترد کرتے ہوئے معاملہ استحقاق کمیٹی بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر انوشہ رحمان کی صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں ٹی ڈی اے پی کے بورڈ میں اراکین سینیٹ کو شامل نہ کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا ۔کمیٹی نے ٹی ڈی اے پی کے حوالے سے وزارت قانون اور وزارت خزانہ کی بریفنگ مسترد کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ۔چیئرپرسن انوشہ رحمان نے کہا کہ وزارت خزانہ اور قانون جھوٹ بول رہی ہیں، سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوا رہے ہیں، انوشہ رحمان نے سوال کیا کہ ٹڈاپ کے بورڈ میں اراکین پارلیمنٹ ممبر کیوں نہیں بن سکتے، پہلی وزارت کی قانونی رائے اور تھی اب کیوں بدل گئی، حکام وزارت قانون نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد رائے بدلی، چیئرپرسن نے کہاکہ ٹڈاپ ایس او ای بن بھی جائے پھر بھی یہ قانون سینیٹر پر لاگو نہیں ہو گا، ایس او ای بننے کے بعد نیا قانون نجی شعبے کے ممبران پر لاگو ہو گا،فائنانس ڈویژن نے لکھا ہے کہ ٹی ڈی اے پی ایس او ایز لسٹ میں نہیں ہے جو افسران ذمہ داران ہونگے ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئیے،

سینیٹر طلال چوہدری نے کہاکہ جب یہ لاء بنا تب فیصل رحمان کو بورڈ میں بلایا ہی نہیں گیا، ڈپٹی سیکریٹری فائنانس نے کہاکہ ہم نے ٹی ڈی اے پی کو ایس او ای یا نان ایس او ای ڈکلیئر نہیں کیا، چیئرپرسن نے کہاکہ میں نے وزیر خزانہ سے ٹی ڈی اے پی سے متعلق سوال پوچھا، وزیر خزانہ نے مجھے ایس او ایز کی فہرست فراہم کر دی ہے، اس فہرست میں ٹی ڈی سے پی شامل نہیں ہے، اس کے علاوہ 30 بورڈ ہیں جن میں اراکین پارلیمنٹ نہیں، 28 بورڈز نے ابھی تک ممبران پارلیمنٹ کی شمولیت نوٹیفائی نہیں کی، اراکین پارلیمنٹ کو بورڈز سے باہر رکھنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

بیرون ممالک میں تعینات وزارت تجارت کے ٹی آئی او افسران کی طرف سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کینیا میں تعینات ٹی آئی او آفیسر عدیلہ یونس نے کمیٹی کو بتایا کہ کینیا کو ہماری ایکسپورٹ گزشتہ سال 310 ملین ڈالر تھیں،اس سال کینیا کو ایکسپورٹس بڑھ کر 383 ملین ڈالر ہوگئی ہے، کینیا سے ہم 300 ملین ڈالر کی چائے منگواتے ہیں، چائے کی امپورٹ کے مقابلے کینیا کو ہماری چاول کی ایکسپورٹ زیادہ ہے کینیا میں زیادہ پانی نہیں اس لیے وہ چاول امپورٹ کرتے ہیں،ہم کینیا کو اپنی چاول کی ایکسپورٹ مزید بڑھا سکتے ہیں، ہم نے کینیا میں پھنسے 1300 چاول کے کنٹینرز کو کلیئر کروایا تھا،سینیٹر طلال چوہدری کی چاول کے کنٹینرز کلیئر کرانے پر ٹی آئی او آفیسر کو شاباش دی

Shares: