تونس میں ایک سرکاری سکول میں ٹیچر نے 16 طالبات کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا-

باغی ٹی وی:غیر ملکی میڈیا کے مطابق تونس کے ایک سرکاری تعلیمی ادارے میں ٹیچر نے 8 سے 12 سال کے 16 بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا استاد کے خلاف وسیع تحقیقات شروع کردی گئی ہے اس واقعہ سے سکولوں میں بچوں کو بھیجنے والے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہےیہ واقعہ دارالحکومت کے جنوب مشرق میں واقع صفاقس گورنریٹ میں پیش آیا-

گوگل نے پاکستان میں انتخابات کی حمایت میں اپنا ڈوڈل تبدیل کر دیا

رپورٹس کے مطابق گزشتہ مارچ سے اب تک 16 بچوں کی کیسز کی سماعت ہوئی اور ان میں سے 9 کی شکایات کے حوالے سے تفتیشی مقدمات کھولے گئے ہیں۔

تونس میں بچوں کے خلاف جنسی حملوں میں حالیہ برسوں میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے2021 میں جاری کیے گئے سرکاری اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ بچپن سے متعلق حکام کو بچوں سے متعلق 18 ہزار شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں سے 11 فیصد جنسی حملوں کے واقعات سے متعلق شکایات تھیں۔ زیادہ تر شکایات بچوں کے خاندانی مقامات سے متعلق واقعات پر ہی مبنی تھیں۔

مجھے ایسا نہیں لگتا کہ 2022 میرا آخری ورلڈکپ تھا،لیونل میسی

ماہر عمرانیات محمد زارعی نے کہا ہے کہ یہ اعلان کردہ اعداد و شمار غلط ہیں اور حقیقت کی عکاسی نہیں کر رہے۔ جرائم کی اصل شرح اس سے کہیں زیادہ ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ معاشرے میں سکینڈل کے خوف سے خاموش رہنے میں عافیت سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچے کو ابتدائی عمر سے ہی اپنے جسم کو محفوظ رکھنے کی اہمیت اور اس کی حفاظت کے بارے میں سکھانا چاہیے۔ بچے کو دوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات کی حدود سے آگاہ کرنا چاہیے اس میں یہ احساس پیدا کرنا چاہیے کہ وہ بولنے یا رپورٹ کرنے سے نہ گھبرائے۔ اس کے ساتھ کوئی بھی معاملہ ہو وہ اس پر بات کرے۔

یونان:تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 117 افراد ڈوب گئے

Shares: