تین دفعہ شریفوں نے وعدے لئے جو کبھی پورے نہ ہوئے،پرویز الہیٰ پھٹ پڑے
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا پنجاب اسمبلی کے احاطے میں پولیس کیسے پہنچ گئی، پرویز الہٰی نے ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار آئی جی پنجاب کو ٹھہرا دیا اور کہا کہ آئی جی پنجاب کو ایوان میں بلا کر ذمہ دار قرار دیا جائے گا،آئی جی پنجاب کو ایک ماہ کی سزا دی جائے گی،علیم خان مسلم لیگ ن کا فنانسر ہے ،اراکین اسمبلی کو خریدنے کے لیے ڈیڑھ سے 2 ارب روپے خرچ کیے گئے شریفوں نے تو ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، تین ہوٹلوں میں منحرف اراکین کو زبردستی روک کے رکھا گیا،
پرویز الہی نے غیر ملکی میڈیا اور ابزرورز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 69 بڑا واضح ہے کہ عدالت آئین کے تحت اسمبلی کاررروائی مئں مداخلت نہیں کر سکتی اسمبلی کی کارروائی۔ رولز اور طریقہ کار میں عدالت دخل نہیں دے سکتیں ارٹیکل 68کے تحت ججز کے فیصلے ہارلیمنٹ میں ڈسکس نہین ہوسکتے اسمبلی میں کیا ہونا ہے کیا نہیں ہونا۔ عدلیہ طے نہیں کرسکتی میں الیکشن لڑ رہا تھا اس لئے پاورز ڈپٹی اسپیکر کو دیں جب اس نے اختیارات کا غلط استمعال کیا۔ تو میں نے پاورز واپس لے لیں جب سے پاکستان بنا آج تک پولیس اسمبلی میں نہیں آسکتی جب پولیس نے تھپڑ مارے ممبرز کو تو پھر جھگڑا شروع ہوا پولیس کا ہاؤس میں آنا ہے یہ غیر آئینی ہے تمام ہاؤس مممرز نے پولیس کے خلاف تحریک استحقاق دے دی ہے میں نے تحریک ٹیک اپ کر لی ہے ہم آئی جی کو تین ماہ کی سزا دے سکتے ہیں
چودھری پرویز الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوٹے اچھالنا تو نارمل بات ہے لوٹے تو پہلے بھی ہاؤس میں آتے رہے ہیں جمہوریت کے نام پر دھبہ لگا ہے منحرف ارکان کا فیصلہ کیوں روکا گیا ہے یہ منحرف ارکان کو کیون ساتھ لیکر آئے ہیں ہمارے لوگوں کو لالچ دے کر ورغلایا گیا تین ہوٹلوں میں منحرف ارکان کو روکا گیا میرے ووٹر کو زبردستی اٹھا یا گیا۔ انکو لالچ دیا گیا حالات کی روشنی میں آئندہ لائحہ عمل دیا جائے گا مسلم لیگ ن کا کوئی حق نہیں انہون نے ہمارے ووٹرز کو اٹھایا علیم خان انکا فنانسر ہے شریفوں نے تو پلے سے ایک پیسہ نئیں لگایا کم از ڈیڑھ سے دو ارب روپیہ ہمارے ارکان کو خریدنے کے لئے استمعال ہوا ڈپٹی اسپیکر متنازعہ ہے ہم اس کو کیسے جج مان سکتے ہیں باہر سے غلط فیصلے نہ آتے۔ پارلیمنٹ کے کام میں مداخلت نہ ہوتی تو ایسا نہ ہوتا مجھ سے کوئی سیاسی غلطی نہیں ہوئی تین دفعہ مجھ سے پہلے شریفوں نے وعدے لیے جو کبھی پورے نہیں ہوئے جنہوں نے پولیس اندر بلائی ان ہر توہین عدالت لگے گی
ترجمان پرویز الہی فیاض الحسن چوہان نےمیڈیا سے گفتگو کرتے یوئے کہا کہ کبھی پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پولیس اسمبلی میں داخل نہیں ہوئی، اسمبلی کی اندرونی سیکورٹی سارجنٹ ایٹ آرمز کے پاس ہوتی ہے، ہمارے اراکین کا حق ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کو لوٹا اسپیکر کہتے، ہمارے پاس معلومات ہیں دوست مزاری نے مسلم لیگ ن کے ساتھ رابطے رکھے، ن لیگ کی ایک خاتون ایم پی اے کے ذریعے حمزہ شہباز سے دوست مزاری نے ملاقات کی، 2 اور 3 اپریل کی رات دوست مزاری نے ایاز صادق کے گھر قیام کیا، جن اراکین کا دل دکھا ہوا ہے وہ سمجھانے کے لیے ڈپٹی اسپیکر کے پاس گئے، ف ہمارے اراکین پر پولیس نے تشدد کیا جس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئی،
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور ق لیگ کے ارکان نے ڈپٹی سپیکر پر حملہ کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حکومتی اراکین نے حملہ کر دیا ،حکومتی اراکین کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے بال نوچے گئے، اراکین کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کو تھپڑ بھی مارے گئے،ڈپٹی سپیکر کو لوٹے مارے گئے پنجاب اسمبلی کی پولیس ڈپٹی سپیکر کو حفاظت کے لیے اٹھا کے دوبارہ اندر لے گئی ھے
جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کو سزائے موت ہونی چاہیے، چیف جسٹس
وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ
مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی
سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم
مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن
حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
وفاقی حکومت نے تیسری مرتبہ توشہ خانہ تحائف کیس میں مہلت مانگ لی
پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ
ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا