ایئر پورٹ کے قریب خودکش حملے کی تحقیقات جاری ہیں، جیو فینسنگ کے بعد سندھ اور بلوچستان سے کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب سگنل پر دھماکے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے، تحقیقاتی ٹیموں نے تیسرے روز بھی کرائم سین کا دورہ کیا۔ذرائع نے بتایا ہائی پروفائل کیس پر سی ٹی ڈی کام کر رہی ہے، کیس پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ بھی کام کررہا ہے۔ہائی پروفائل کیس پر حساس اداروں کی مدد بھی لی جارہی ہے، تفتیشی اداروں کی جانب سے تیزی سے کام کیا جارہا ہے، دہشت گرد سے متعلق پہلے روز ہی معلومات حاصل کر لی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران سہولتکاروں سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جارہی ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں چھاپوں کے دوران افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ کرائم سین کے اطراف رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی کرائم سین کلیر کرنے تک نفری تعینات رہے گی پولیس کے چند اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔یاد رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملے کرنے والے خودکش بمبارکی شناخت کرلی گئی، شاہ فہد نامی حملہ آور نے بارود سے بھری ڈبل کیبن کے ذریعے چینی شہریوں کو نشانہ بنایا تاہم چینی انجینئرزکی نقل وحرکت کی معلومات دہشت گردوں تک کیسیپہنچیں اس سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔