بھارت کے مقامی طور پر تیار کردہ تیجس لڑاکا طیاروں کے دو بڑے حادثات کے بعد اس پروگرام کی کارکردگی اور موجودہ فلیٹ کے سائز پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ بھارتی فضائیہ نے 2016 میں پہلا تیجس طیارہ باقاعدہ طور پر اپنے بیڑے میں شامل کیا تھا۔ بھارتی فضائیہ اور دفاعی صنعت کے ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کے پاس چالیس تیجس ایم کے 1 طیارے موجود تھے جن میں سے دو فائٹر غیر فعال ہوچکے ہیں جب کہ اب تک دو تیجس فائٹر تباہ ہوئے ہیں۔ جس کے بعد اس وقت 36 طیارے فعال بیڑے کا حصہ رہ گئے ہیں۔ مارچ 2024 میں راجستھان کے علاقے جیسلمیر میں ایک تربیتی مشن کے دوران پہلا تیجس طیارہ گر کر تباہ ہوا۔ پائلٹ نے محفوظ طریقے سے ایجیکٹ کر لیا۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق حادثے کی وجہ انجن سیژر تھا جو آئل پمپ کی خرابی کے باعث پیش آیا۔ دوسرا حادثہ گزشتہ روز دبئی ایئر شو کے دوران پیش آیا جس میں طیارہ ڈیمو فلائٹ کے وقت بارل رول کے بعد کنٹرول کھو بیٹھا اور زمین سے ٹکرا گیا۔ حادثے میں پائلٹ جان کی بازی ہار گیا۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق تیجس فائٹر طیاروں کو پیش آنے والے یہ دونوں حادثات بھارتی دفاعی ایوی ایشن کے لیے سنگین دھچکا ہیں کیونکہ تیجس پروگرام کو پہلے ہی تاخیر، لاگت میں اضافے اور تکنیکی مسائل کا سامنا تھا۔ گزشتہ روز ہونے والے حادثے کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں تیجس طیارے تیار کرنے والے ادارے ہندوستان ایروناٹکس لیمیٹڈ کے شیئرز ڈھائی فی صد تک گر گئے۔

- Home
- بین الاقوامی
- تیجس گرتے ہی ہندوستان ایروناٹکس لیمیٹڈ کے شیئرز ڈھائی فی صد تک گر گئے
تیجس گرتے ہی ہندوستان ایروناٹکس لیمیٹڈ کے شیئرز ڈھائی فی صد تک گر گئے
Khalid Mehmood Khalid12 سیکنڈز قبل







