تیراہ راجگل متاثرین کا احتجاج، پاک افغان شاہراہ بند،تجارت معطل، قومی خزانے کو بھاری نقصان

لنڈی کوتل(باغی ٹی وی رپورٹ)تیراہ راجگل متاثرین کا احتجاج، پاک افغان شاہراہ بند،تجارت معطل، قومی خزانے کو بھاری نقصان

تفصیل کے مطابق جمرود بھگیاڑی میں تیراہ راجگل کوکی خیل کے متاثرین کا احتجاجی دھرنا آٹھویں روز بھی جاری ہے۔ اس دھرنے کی وجہ سے پاک افغان شاہراہ بند ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے۔

افغانستان سے آنے والے تاجروں کا ایک وفد متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے میں شامل ہوا ہے۔ ان تاجروں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان شاہراہ بند ہونے سے دونوں ممالک کے تاجروں کو کروڑوں روپے کا روزانہ نقصان ہو رہا ہے خاص طور پر اس وقت جب افغانستان میں فروٹس اور سبزیوں کا سیزن ہے۔

تیراہ کے مختلف علاقوں سے آنے والے ایک نمائندہ جرگہ نے متاثرین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا دھرنا کسی دوسری جگہ منتقل کر دیں تاکہ عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جرگہ کے ارکان کا کہنا ہے کہ لنڈی کوتل، شلمان، زخہ خیل، جھنڈا خیل اور علی مسجد کے عوام بھی اس بندش سے متاثر ہو رہے ہیں۔

تیراہ راجگل کوکی خیل کے متاثرین نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دی جائے اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ اس ملک کے شہری ہیں اور انہیں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا حق حاصل ہے۔

اس صورتحال پر حکومت اور متعلقہ اداروں کا کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان کی مشکلات کا نوٹس لینا چاہیے اور ان کے مطالبات کو جلد از جلد پورا کرنا چاہیے۔

پاک افغان شاہراہ کی بندش سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ تجارت کے علاوہ، یہ بندش علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

Leave a reply