کانگ کے شمالی علاقے تائی پو میں واقع رہائشی عمارتوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 36 افراد ہلاک اور 279 لاپتہ ہو گئے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آگ 7 بلند رہائشی عمارتوں تک پھیل گئی، جس کے بعد سیکڑوں افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک فائر فائٹر بھی شامل ہے، جب کہ 29 سے زائد زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے بھی جاں بحق افراد کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ اداروں کو جانی نقصان کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

آگ ایک ایسے رہائشی کمپلیکس میں لگی جہاں تقریباً دو ہزار فلیٹس میں مجموعی طور پر 4 ہزار 800 افراد رہتے ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق شعلے عمارتوں کے بیرونی اسکیفولڈنگ سے بھڑکے اور تیزی سے دیگر عمارتوں تک پھیل گئے۔آگ کو لیول 5 الرٹ قرار دیا گیا، جو ہانگ کانگ میں شدید ترین انتباہ ہے۔ تیز ہواؤں اور بلند عمارتوں کی ساخت کے باعث آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ ریسکیو آپریشن کے دوران تقریباً 900 افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ 140 سے زائد فائر ٹرک اور 60 سے زیادہ ایمبولینسیں کارروائی میں شامل رہیں۔

یہ واقعہ 1996 کے بعد ہانگ کانگ کی سب سے مہلک آتشزدگی قرار دی جا رہی ہے، جہاں اس سے قبل 41 افراد جاں بحق ہوئے تھے

اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کی صحت سے متعلق افواہیں مسترد کردیں

بدترین شکست،گوتم گمبھیر اور بھارتی ٹیم شدید تنقید کی زد میں

جوئے ایپس کی تشہیر کیس،یوٹیوبر ڈکی بھائی 4 ماہ بعد رہا

Shares: