اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے مستعفی رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان اور ان کے سیکیورٹی پر مامور خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

الیکشن کمیشن کے باہر فائرنگ کے واقعہ میں ملوث کے پی پولیس اہلکاروں اور پی ٹی آئی رہنما کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں اقدام قتل اور پولیس کے ساتھ مزاحمت کی دفعات بھی شامل ہیں۔ایف آئی آر میں مستعفیٰ ایم این اے صالح محمد خان اور ان کے گن مینز تصدق علی شاہ اورشاہ زیب ملزم نامزد کیے گئے۔

خیال رہے کہ آج توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کے فیصلے نے پی ٹی آئی والوں آپے سے باہر کردیا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی صالح محمد کے محافظ اور خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکار نے الیکشن کمیشن کے باہر سرکاری رائفل سے ہی فائرنگ کردی۔

اسلام آباد پولیس نے دو گارڈز کو گرفتار جبکہ ایم این اے کو حفاظتی تحویل میں لے لیا جبکہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے اہلکار کی سرکاری رائفل بھی قبضے میں لے لی۔

ادھر دوسری طرف کراچی سمیت پورے ملک میں دھرنے اور احتجاج جاری ہیں، لاہور،اسلام آباد ،آزادکشمیر ، بلوچستان ،گلگت بلتستان سمیت ہرچھوٹے بڑے شہر سے یہ خبریں آرہی ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے دفاتر کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے باہر دھرنا دے کر بیٹھیں گے، پہلے کہا تھا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، تم نے وہ ریڈ لائن کراس کرلی ہے۔

تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا ہے، غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا دیا ہے۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے خلاف پی ٹی آئی کارکن شہر شہر احتجاج کر رہے ہیں۔ ملک میں الیکشن کمیشن کے تمام دفاتر کے باہر مظاہرے جاری ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد آج رات ساڑھے 8 بجے قوم کے نام پیغام جاری کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

Shares: