بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دہشت گردوں نے لیویز لائنز پر ایک مسلح حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق اور سات افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے دوران مسلح افراد نے تحصیل آفس کے ریکارڈ اور متعدد گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق، حملہ آوروں نے فورسز پر فائرنگ کی اور زخمیوں کو لے کر موقع سے فرار ہوگئے، تاہم سیکورٹی فورسز نے آماچ پہاڑی سلسلے میں ان کا پیچھا کیا۔ وہاں فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر منظم کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ باقی حملہ آوروں کو گرفتار کیا جا سکے۔ سکیورٹی ادارے نہ صرف حملہ آوروں کی تلاش میں ہیں بلکہ ان کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے مستونگ میں فتنہ الہندوستان کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے بینک، تحصیل آفس اور دیگر سرکاری دفاتر پر بھی حملے کیے، جنہیں فورسز نے بروقت ردعمل دے کر پسپا کیا۔شاہد رند نے کہا کہ ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز فورسز نے علاقے میں محاصرہ کر کے دہشت گردوں کو ناکام بنا دیا اور سیکورٹی صورتحال کو قابو میں لے لیا گیا ہے۔بلوچستان حکومت اور سکیورٹی ادارے اس واقعے کے پس پردہ عوامل کی تحقیقات میں مصروف ہیں اور یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ آئندہ بھی ایسے واقعات کا خاتمہ کیا جائے گا تاکہ عوام کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔