ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں، میاں اسلم اقبال

0
33

صوبائی وزیر صنعت و تجارت و اطلاعات میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور اس شعبے کو مضبوط کرکے برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ کیاجاسکتا ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں اور اس شعبے سے متعلقہ کمیٹی کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہو رہے ہیں۔ فیصل آباد میں پاکستان کا سب سے بڑا اور اسٹیٹ آف دی آرٹ ایکسپوسینٹر بنایاجا رہا ہے جس کیلئے ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ میں 70ایکڑ اراضی فراہم کر دی گئی ہے۔برآمدات میں اضافے کا باعث بننے والے اس منصوبے کو تیزرفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے گا۔

 

شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے امن اورعوام کے چہرے پر رونق ہے، میاں اسلم اقبال

صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار آج آل پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر خرم مختار کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ایسوسی ایشن کے صدر خرم مختار نے انڈسٹریل سیکٹر کو درپیش مسائل سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔

صوبائی وزیر نے وفد کو ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ ماضی میں اس اہم شعبے کو نظرانداز کیاگیا۔تاہم پی ٹی آئی کی حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو مضبوط بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔انہوں نے کہاکہ کاروبارمیں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارآور ثابت ہورہے ہیں۔ملکی و غیرملکی سرمایہ کار پنجاب کا رُخ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ٹیکسوں کی وصول کے نظام کو سہل بنایاجا رہا ہے اور نئی صنعتیں لگانے کے حوالے سے غیرضروری رکاوٹوں کو دور کیاجارہا ہے۔صوبائی وزیر نے کہاکہ انسپکٹرلیس رجیم کے نفاذ سے کارخانوں میں انسپکیشن کے نام پر انسپکٹروں کی مداخلت ختم ہوگی جبکہ بوائلرز کی انسپکشن تھرڈ پارٹی کے سپرد ہوگی۔

عمران خان کا بیانیہ درست ثابت، نواز،زرداری لٹیرے نکلے،میاں اسلم اقبال

صوبائی وزیر نے کہاکہ فیصل آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ایکسپوسینٹر کے قیام سے پاکستانی مصنوعات متعارف ہوں گی جس سے برآمدات بڑھیں گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ صوبے میں ایسی صنعتوں کو فروغ دیاجا رہاہے جو برآمدات میں اضافے کا باعث بنیں

چودھری شوگر ملز ، تمام شراکت داروں سے ہوں گی تحقیقات

Leave a reply