تھانوں میں ملزمان پر جانوروں کی طرح تشدد، اسمبلی میں قرارداد جمع

0
72
punjab assambly

پنجاب کے تھانوں میں ملزمان کو بہمانہ تشدد کا نشانہ بنانے پر پابندی لگانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قرارداد مسلم لیگ (ن) کے رکن ملک ظہیر اقبال کی جانب سے جمع کرائی گئی ،قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب میں دوران حراست ملزمان کی ہلاکتوں کے واقعات میںمسلسل اضافہ ہو رہا ہے ،ایک سال کے دوران پنجاب میں 7شہری پولیس تھانوں میں دوران حراست ہلاک ہو چکے ہیں ،پنجاب پولیس نے اپنی نجی ٹارچر سیل بھی بنائے ہیں،نجی ٹارچر سیل میں ملزمان پر بہمانہ تشدد کیا جاتا ہے.

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ  پولیس تھانوں میں ملزمان کو جانوروں کی طرح تشدد کا نشانہ بنانے پر پابندی لگائی جائے ،پولیس تھانوں میں ملزمان سے تفتیش کا طریقہ بھی تبدیل کیا جائے ،ملزمان سے تفتیش متعلقہ پولیس اسٹیشن کے سینئر زافسران کی موجودگی میں کی جائے ،پولیس اسٹیشن میں گالم گلوچ اور تضحیک آمیز انداز میں گفتگو پر مکمل پابندی لگائی جائے ،پنجاب کے تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کی تربیتی ورکشاپ منعقد کی جائیں .

 

پنجاب میں پولیس نہ بدل سکی، دوران تفتیش پولیس کی جانب سے ملزمان پر تشدد کیا جاتا ہے جس سے ان کی موت ہو جاتی ہے، آئی جی پنجاب انکوائری کا حکم دیتے ہیں لیکن انکوائری کی رپورٹ نہیں آتی،

پنجاب میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران پولیس حراست میں 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، تھانہ اکبری گیٹ سے ملزم کی پھندہ لگی لاش ملی تھی ، ٹارچرسیل میں گجرپورہ پولیس تشدد سےایک ملزم ہلاک ہوا ،شمالی چھاؤنی میں بھی پولیس کےمبینہ تشدد سےایک ملزم ہلاک ہوا ،

اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والا صلاح الدین بھی دوران تفتیش جاں بحق ہوا،صلاح الدین کے والد کی درخواست پر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے.

آئی جی پنجاب کی جانب سے صوبے کے تمام 722پولیس اسٹیشنز کی حوالات میں چوبیس گھنٹوں کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دیا گیا تھا اس کے باوجود ملزمان پر تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں.

معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت تھانے کے کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے تمام تر کوششیں بروئے کار لا رہی ہے۔ تھانہ کلچر کو بہتر بنانے کے لئے قانون میں سقم ختم کئے جا رہے ہیں۔ انوسٹی گیشن شفاف بنانے کے لئے انوسٹی گیشن کے کمروں میں کیمرا لگائے جائیں گے۔ پولیس کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے پنجاب حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔

Leave a reply