ٹھٹھہ (باغی ٹی وی،ڈسٹرکٹ رپورٹربلاول سموں)گجو کے قریب واقع قدیم اور روحانی درگاہ "درس وریو لاکاڻي” کے گدی نشینوں غلام علی درس، گل جاوید درس، زبیر درس، حاجی امام بخش جوکھیو، حاجی رشید میمن اور دیگر نے عوامی پریس کلب ٹھٹھہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر شاہ درگاہ کے خلیفہ غلام قادر عرف گلی جوکھیو کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ ان الزامات کے خلاف قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص کی جانب سے ان کے خلاف جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کا مقصد صرف ان کی ذاتی ساکھ اور درگاہ کی حرمت کو نقصان پہنچانا ہی نہیں بلکہ ہزاروں عقیدت مندوں اور مریدوں کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچانا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ "درگاہ درس وریو لاکانی” ایک تاریخی اور روحانی سلسلے کی نمائندہ درگاہ ہے، جہاں مختلف برادریوں کے قبرستان بھی موجود ہیں۔ لیکن کچھ عناصر، جو ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور روحانی اثر سے خوفزدہ ہیں، اس روحانی سلسلے کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو کسی کا راستہ بند کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی کی زمین فروخت کی گئی ہے۔ اگر کسی کو ذاتی شکایت ہے تو ان کے سینکڑوں مرید موجود ہیں، جن سے رابطہ کر کے بات چیت کی جا سکتی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ چند افراد کی وجہ سے گاؤں کا پرامن ماحول خراب ہو۔

گدی نشینوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سے دشمنی نہیں رکھتے، لیکن اپنی درگاہ کی حرمت اور مریدوں کے جذبات کے تحفظ کے لیے آئینی اور قانونی اقدام کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اس موقع پر وڈیرہ اسلم جوکھیو، حاجی رفیق میمن، وڈیرہ سلیم جوکھیو، سلیم سومرو، نور احمد جوکھیو، عبدالرحمان جوکھیو، حسن علی بھورو جوکھیو، شاہویز اور دیگر نے بھی الزامات کو جھوٹا اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مکمل تردید کی۔

Shares: