ٹھٹھہ،باغی ٹی وی(نامہ نگاربلاول سموں)ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو کاشف علی قریشی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے غذائی قلت میں کمی لانے کیلئے ایکسیلریشن ایکشن پلان کے تحت ضلعی سطح پر کام شروع کیا گیا ہے تاکہ غریب لوگوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے سمیت ان کی معاشی حالت کو بھی بہتر بنایا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ٹھٹھہ میں غذائی قلت میں کمی کے لیے تیز رفتار ایکشن پلان کے تحت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی برائے غذائیت کے متعلق دربار ہال مکلی میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ صحتمند اور توانا قوم ہی ترقی و خوشحالی کی منازل حاصل کر سکتی ہیں، غذائی قلت کے باعث بچوں کی نشونماء صحیح نہیں ہوتی، قوم کے نونہالوں کی بہتر پرورش اور نشونماء کیلئے منصوبے پر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے غذائیت پر کام کرنے والے تمام اداروں اور این جی اوز کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ مؤثر عمل درآمد کے لیے ایک دوسرے کے درمیان قریبی ہم آہنگی پیدا کریں اور اپنی سرگرمی کی پیش رفت رپورٹ ضلعی انتظامیہ کو ارسال کرنے کے ساتھ ساتھ ٹی او آرز پر عمل درآمد سمیت اپنی ماہانہ سرگرمیوں کو ضلعی انتظامیہ اور ڈویژنل کوآرڈینیشن آفیسر کے ساتھ شیئر کریں۔
انہوں نے پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ فیملی ہیلتھ میلے کی سرگرمیوں کے لیے محکمہ پاپولیشن ویلفیئر کو ادویات اور دیگر سپلیمیٹنس فراہم کریں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے تمام اے پی پی سیکٹرز اور آئی این جی اوز/این جی اوز کو ہدایت کی کہ وہ ضلع سے غذائیت کی کمی کو کم کرنے کے لیے کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کی حامل کمیونٹیز کے ساتھ آگاہی سیشنز کے ذریعے معلومات کے مناسب اور موثر اشتراک کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ ڈویژنل کوآرڈینیشن آفیسر ایکسیلریشن ایکشن پلان کے ساتھ مربوط رابطے میں رہیں اور آئندہ اجلاس سے قبل اہداف اور کامیابیوں کی عکاسی کے متعلق ایک جامع رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے غذائی قلت کو کم کرنے کے اس عظیم مقصد کے لیے کام کرنے پر کوآرڈینیشن آفیسر و دیگر شعبوں اور تنظیموں کی کوششوں کو سراہا۔
اس موقع پر ضلع میں این او سی اور سرگرمیوں کے شیڈول کی اطلاع کے بغیر کام کرنے والی تنظیموں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ مجموعی طور پر ضلع ٹھٹھہ میں غذائی قلت کو کم کرنے کے لیے تازہ ترین پیش رفت اور مقاصد کے موثر نفاذ کے لیے ضلعی انتظامیہ کے درمیان مضبوط رابطہ کاری قائم کرنے اور پروگرام کے نفاذ اور تخفیف کے اقدامات کے دوران درپیش کلیدی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں ایکسیلریشن ایکشن پلان ٹاسک فورس سیکرٹریٹ اور اس کے پس منظر کے بارے میں ڈویژنل کوآرڈینیشن آفیسر (حیدرآباد) کی جانب سے پریزنٹیشن پیش کی گئی جبکہ تمام متعلقہ محکموں کے افسران اور این جی اوز کے نمائندوں نے سرگرمیوں کی پیشرفت کے متعلق تفصیلی آگاہی بھی دی۔ اجلاس میں اے اے پی کے ڈویژنل کوآرڈینیشن آفیسر (حیدرآباد)، ڈی این سی – پی پی ایچ آئی، مرف، محکمہ پاپولیشن ویلفیئر، تعلیم، لائیواسٹاک، زراعت، صحت ، ہیومن رائٹس و دیگر متعلقہ محکموں کے فوکل پرسنز کے علاوہ آغا خان یونیورسٹی، سرسو، این آر ایس پی سمیت ديگر ملکی و غیر ملکی سماجی تظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔