ٹھٹھہ،باغی ٹی وی(ڈسٹرکٹ رپورٹربلاول سموں) محکمہ جنگلات ٹھٹھہ کے افسران کی جانب سے سپریم کورٹ کے واضح احکامات اور سندھ حکومت کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور زمینوں کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔ جنگلات خانانی اور ٻن میں مبینہ طور پر لاشاری وڈیرے کے ساتھ مل کر قیمتی درختوں کو کاٹ کر زمین فروخت کی گئی، جس پر اعلیٰ حکام نے فوری نوٹس لیتے ہوئے لکڑی سے بھرے ایک ٹرک کو قبضے میں لے لیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں جنگلات کے تحفظ اور فروغ کے لیے واضح ہدایات جاری کی تھیں، جن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سندھ حکومت نے بھی سخت احکامات جاری کیے تھے۔ تاہم محکمہ جنگلات ٹھٹھہ کے افسران جن میں ڈی ایف او فارسٹیشن ڈویژن محبوب علی بھٹی اور آر ایف او عبدالغفور سیال شامل ہیں نے ان احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنگلات کی تباہی کا سلسلہ شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق افسران نے مبینہ طور پر ایک بااثر وڈیرے کے ساتھ مل کر ببول کے درختوں کی اسکیم کو نقصان پہنچایا اور قیمتی زمین کو فروخت کیا۔ اس غیر قانونی سرگرمی کا انکشاف ہونے پر اعلیٰ حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کٹی ہوئی لکڑی سے بھرے ایک ٹرک کو ضبط کیا اور معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
سیاسی اور سماجی حلقوں نے ڈی ایف او محبوب علی بھٹی اور آر ایف او عبدالغفور سیال کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ان پر جنگلات کی تباہی اور زمینوں کی غیر قانونی فروخت کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
اس کے علاوہ آر ایف او رحمت اللہ خشک نے جنگلات بائو پورنداس میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے لکڑی قبضے میں لے لی اور پولیس کو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے خط لکھا۔
علاقہ مکینوں، سماجی رہنماؤں اور ماحولیاتی ماہرین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ جنگلات ٹھٹھہ کی ان غیر قانونی سرگرمیوں کا فوری نوٹس لے اور جنگلات خانانی اور ٻن میں جنگلات کی تباہی میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کرے۔