ٹھٹھہ : سابق ضلعی چیئرمین کے ظلم کا شکار سابق ملازم عوامی پریس کلب پہنچ گیا

ٹھٹھہ ،باغی ٹی وی ( نامہ نگار راجہ قریشی )ٹھٹھہ شہر کا رہائشی بشیر ترک دوسری مرتبہ عوامی پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کے سامنے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ وہ 1985 سے ٹھٹھہ کی سیاسی شخصیت غلام قادر پلیجو کے پاس ملازم رہاہے،سابق چیئرمین ضلع کونسل غلام قادر پلیجو نے سرکاری زمینوں پر قبضے اراضی اورپلاٹوں پر قبضے کر کے اپنے قریبی ملازمین کے ناموں پر بوگس کاغذات اور انٹریاں بنا کر اربوں روپے کی لوٹ مار اور قبضوں سے بھاری اثاثے بنا لیے ہیں،بشیرترک نے کہا کہ وہ کافی عرصے سے ان کا ڈرائیوررہاہے، سابق چیئرمین ضلع کونسل غلام قادر پلیجو نے ڈیہہ گھارو، تپو گھارو میں 57.07 ایکڑ زمین خریدی تھی جس کا انہیں علم نہیں تھا اور نہ ہی ان پر اعتماد تھا، جو زمین غلام قادر پلیجو نے 50 لاکھ میں خریدی تھی،


اس بات کاعلم چندسال بعد اس وقت ہوا کہ جب اس کاباورچی خمیسوپلیجوکچھ دستاویزات پر مجھ سے دستخط کرانے آیا،میرے انکارپر غلام قادر پلیجو نے اسے اپنے محافظوں کی مدد سے کمرے میں لے جاکربند کردیاتشدد کیا،پھربھی میں الاٹ شدہ زمین کے کاغذات پر دستخط نہیں کئے،یہ واقعہ میڈیا پر آنے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا اور تشدد سے مارا پیٹا گیا، اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے سابق چیئرمین ضلع کونسل غلام قادر پلیجو نے مجھے میرے نام پر الاٹ کی گئی زمین کی رقم سے 50 لاکھ روپے دینے کی پیشکش کی،جس کے بعد انہوں نے 12 لاکھ بروقت دے دیے اور باقی 38 لاکھ ادا کرنے تھے لیکن اب پیپلز پارٹی رہنما سے جب میں نے 38 لاکھ کی بقایا رقم مانگی تو مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، بشیرترک نے کہا کہ کئی بار پیسے مانگے لیکن پیسے دینے کے مجھے اپنا شہرچھوڑنے پر مجبور کیا جارہاہے، اس نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ان پر فالج کا حملہ ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ لامتناہی پریشانیوں کا سامنا کرنے پر مجبور ہوچکا ہے،اس نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، نیب اسلام آباداور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کیا ہے مجھے انصاف دلایا جائے ،اس کامزید کہنا تھاکہ سیاسی شخصیت اور سابق ضلع چیئرمین غلام قادر پلیجو نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں،اسے گرفتارکیا جائے اور مجھے اس تحفظ دلایا جائے۔

Comments are closed.