ٹھٹھہ (باغی ٹی وی، نامہ نگار بلاول سموں) سیکریٹری ہیومن رائٹس سندھ تحسین فاطمہ کی زیرِ صدارت گھریلو تشدد اور انسانی حقوق کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس دربار ہال مکلی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کے حوالے سے مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر سیکریٹری تحسین فاطمہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں حقوق انسانی کی پامالی کو روکنے کے لیے محکمہ ہر وقت کوشاں ہے اور متاثرین کو فوری انصاف دلانے میں کردار ادا کر رہا ہے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر ہیومن رائٹس سندھ آغا فخر حسین، انچارج شکایت سیل انسانی حقوق ٹھٹھہ و سجاول الطاف حسین تنیو، اور مختلف ضلعی و حکومتی افسران موجود تھے۔

شرکاء میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ٹھٹھہ غلام دستگیر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو ٹھٹھہ فراز احمد عباسی، اور دیگر افسران شامل تھے۔ اجلاس میں سکولوں، صحت، پانی، منشیات، ماحولیات، اور مینگروز کی کٹائی جیسے اہم مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس دوران شرکاء نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مسائل کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔

تحسین فاطمہ نے کہا کہ محکمہ انسانی حقوق سندھ کے قوانین جیسے کہ گھریلو خواتین پر تشدد کی روک تھام، کم عمری کی شادی اور بچوں کے تحفظ کے قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کو انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور شکایات کا فوری جواب دینے کی ہدایت دی۔

ڈائریکٹر ہیومن رائٹس آغا فخر حسین نے کہا کہ ٹھٹھہ کو ہیومن رائٹس کے حوالے سے ماڈل ضلع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اجلاس کے اختتام پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون غلام دستگیر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عوام کے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Shares: