ٹھٹھہ:انسانی حقوق کی صورتحال اور ان کے حل کے عنوان سے ڈائلاگ پروگرام کا انعقاد کیاگیا

ٹھٹھہ،باغی ٹی وی(نامہ نگار بلاول سموں کی رپورٹ )پبلک ہیومن رائٹس فورم کی طرف سے وی کیئر ہال مکلی میں ضلع ٹھٹھہ میں انسانی حقوق کی صورتحال اور ان کے حل کے عنوان کے تحت ایک ڈائلاگ پروگرام کا انعقاد کیا

جس میں سوشل ویلفیئر آفیسر خدا بخش بھرانی، چائلڈ پروٹیکشن آفیسر مہرین سومرو، فشر فوک فورم کی سید یاسمین شاہ،قومی عوامی تحریک کے یاسر جاکھرو،جئے سندھ محاذ کے ضلعی صدر امجد شورو، نیشنل پریس کلب گھارو کے امجد بھٹی، مخدوم عابد قریشی، حبیب اللہ رانٹو اور الست آرگنائزیشن کے قادر بخش زئنور، دانشور جمن سمون، سینئر صحافی ٹائیم نیوز کے اسماعیل،انفارمیشن ڈپارٹمینٹ کے اسٹنٹ عبدالشکور میمن، شھمیر جوکیو، اشفاق میمن، ایڈووکیٹ عروج خاصخیلی، عوامی انسانی حقوق کے صدر بلاول سموں سجاد سونو میمن، عمر سرائی، عبید جماری، اے بی شورو، شبیر مانجھد، زاہد جوکیو، علی نواز سیال، صوفی حسین جوکیو،انسانی حقوق ڈپارٹمینٹ کے انچارج الطاف تنیو، شمشیر حیدری، وقار النساء وقار، اور دیگر نے بحث میں حصہ لیا

مقررین نے کہاکہ ضلع ٹھٹھہ میں انسانی حقوق کی صورتحال ابتر ہے، تعلیمی ادارے تباہ ہیں، بچوں کے لیے تعلیمی ادارے بند ہیں، اسکولوں میں فرنیچر نہیں ہے اور اساتذہ کی کمی ہے، صحت کے مراکز کروڑوں روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود ان میں پیناڈول تک مریضوں کی رسائی نہیں، کیونکہ دیہی مراکز صحت مرف این جی اوز اور بی ایچ یوز پی پی ایچ آئی کے پاس ٹھیکے پر ہیں، وہاں صحت کی سہولیات نہیں، ڈسپنسریاں بند ہیں،

مقررین ننے مزید کہا کہ صاف پانی نہیں ہے۔ دیہات میں فصلیں اگانے کے لیے پانی نہیں ہے، مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ضلع میں منشیات کی فروخت بہت زیادہ ہے، جس کی وجہ سے کینسر جیسی مہلک بیماری کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ ضلع میں انسانی حقوق کے لیے ایک مضبوط فورم کا قیام ضروری ہے اور اس کے لیے عوامی ھیومن رائیٹس فورم کو مضبوط اور منظم کرکے اس پلیٹ فارم سے جدوجھد کرنے کا عزم کیا گیا.

Leave a reply