ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (نامہ نگاربلاول سموں) سندھ حکومت کی جانب سے بزرگ شہریوں کے لیے قائم کی جانے والی پناہ گاہیں ناقص میٹریل اور تاخیر کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ان پناہ گاہوں کی حالت اب تک بدتر ہو چکی ہے۔ سندھ سینئر سٹیزن ویلفیئر ایکٹ 2014 کے تحت ان پناہ گاہوں کا قیام ایک دہائی پہلے منظور کیا گیا تھا، مگر اس قانون کی اہم شقیں اب تک نافذ نہیں ہو سکیں۔

سال 2019 میں سندھ ہائی کورٹ نے ہر ضلع میں ایک اولڈ ایج ہوم قائم کرنے کا حکم دیا تھا، تاکہ بزرگ شہریوں کو رہائش، خوراک اور صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ تاہم، ان ہدایات پر عمل درآمد میں دانستہ تاخیر کی جا رہی ہے۔

ٹھٹھہ کے مکلی میں سوشل ویلفیئر آفس کے زیر تعمیر سینئر سٹیزن شیلٹر ہاؤس میں ناقص میٹریل کے استعمال اور غیر ضروری تاخیر کے باعث بارشوں اور دھوپ کی وجہ سے عمارت کی حالت خراب ہو چکی ہے، جس سے کروڑوں روپے کی عمارت کے تباہ ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

بزرگ شہریوں اور سماجی کارکنوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے میں معیار اور تاخیر کا نوٹس لیا جائے اور جلد از جلد پناہ گاہ کی تکمیل کی جائے تاکہ بزرگ شہریوں کو سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ ساتھ ہی اس غفلت کے مرتکب افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Shares: