گھوٹکی (باغی ٹی وی نامہ نگار مشتاق علی لغاری)کموں شہید بارڈر کے قریب قائم شراب فیکٹری سے خارج ہونے والی زہریلی گیسوں اور کیمیکل نے ڈہرکی، اوباڑو اور سندھ پنجاب کے سرحدی علاقوں کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ مقامی آبادی کے مطابق رات ڈھلتے ہی فضا میں بدبو اور زہریلا دھواں اس قدر پھیل جاتا ہے کہ سانس لینا دشوار ہو جاتا ہے۔ آنکھوں میں جلن، گلے میں خراش اور سر درد جیسے امراض عام ہو چکے ہیں جبکہ بچے اور بزرگ بدترین متاثرین میں شامل ہیں۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ کئی ماہ سے یہ مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے مگر انتظامیہ اور ماحولیاتی ادارے مکمل خاموش ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اداروں کی یہ بے حسی عوامی صحت کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔ لوگوں نے وزیراعلیٰ سندھ، محکمہ ماحولیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری کارروائی کی جائے، فیکٹری کے فضائی اخراجات کی مانیٹرنگ کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کو اس زہریلی فضا سے نجات مل سکے۔








