اوکاڑہ (نامہ نگار: ملک ظفر) پاکستان میں آزادیٔ صحافت کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے لاہور پریس کلب میں "یومِ عزم” کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں مقررین نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں صحافی نہ پہلے آزاد تھے نہ آج آزادیٔ صحافت میسر ہے، لیکن صحافی آج بھی اس جدوجہد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔

تقریب کا انعقاد پی ایف یو جے کی کال پر پنجاب یونین آف جرنلسٹس اور لاہور پریس کلب کے اشتراک سے کیا گیا، جس میں 13 مئی 1978 کو آمر ضیاء الحق کے دور میں کوڑے کھانے والے صحافیوں خاور نعیم ہاشمی، ناصر زیدی، اقبال جعفری اور مسعود اللہ خان کی قربانیوں کو یاد کیا گیا۔ تقریب میں پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری، سینئر صحافی خاور نعیم ہاشمی، پی یو جے کے صدر نعیم حنیف، جنرل سیکرٹری قمرالزمان بھٹی، انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے نائب صدر راجہ اشرف، معروف شاعر بابا نجمی اور لارڈ ایم کے پاشا سمیت صحافی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ارشد انصاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ سال سے پی ایف یو جے ان صحافیوں کی جدوجہد کے اعتراف میں ہر سال ایک خصوصی ایوارڈ دے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیکا جیسے "کالے قانون” کو فی الفور ختم کیا جائے، بصورتِ دیگر پی ایف یو جے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت تحریک چلائے گی۔

خاور نعیم ہاشمی نے جنرل ضیاء الحق کے دور کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صحافیوں کو دانستہ طور پر تقسیم کیا گیا تاکہ آزادیٔ صحافت کو کچلا جا سکے، لیکن آج صحافی پی ایف یو جے کے تحت متحد ہیں اور ہمیں اس اتحاد کو مزید مضبوط بنا کر آئینی حقوق کے تحفظ کی تحریک کو آگے بڑھانا ہوگا۔

پی یو جے کے صدر نعیم حنیف نے کہا کہ صحافیوں نے ہمیشہ آزادیٔ اظہار کے لیے قربانیاں دی ہیں، اور آج بھی تیار ہیں۔ تقریب کے آخر میں خاور نعیم ہاشمی نے پی ایف یو جے کے سابق صدر احفاظ الرحمن کی کتاب "آزادیٔ صحافت کی سب سے بڑی جنگ” اپنے دستخط کے ساتھ شرکاء میں تقسیم کی۔

تقریب میں لاہور پریس کلب کے سینئر نائب صدر افضال طالب، نائب صدر صائمہ نواز، پی یو جے کے سینئر نائب صدر یوسف رضا عباسی، خزانچی نسیم قریشی، جوائنٹ سیکرٹری عمران شیخ، خزانچی سالک نواز، سینئر صحافی سعید اختر، رفیق خان، صلاح الدین بٹ، حامد نواز، ڈاکٹر شجاعت حامد، جمال احمد، ندیم سلیمی اور جاوید ہاشمی سمیت صحافی برادری کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Shares: