چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 15 اکتوبر کو طلب کرلیا۔اطلاعات ہیں کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں لاہورہائیکورٹ کے 13 ایڈیشنل ججزکی مستقلی پر غور کیا جائے گا۔
جن ایڈیشنل ججزکی مستقلی پرغور ہوگا ان میں جسٹس سہیل ناصر، جسٹس شکیل احمد،جسٹس صفدر سلیم شاہد، جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس طارق ندیم اورجسٹس امجد رفیق شامل ہیں۔جسٹس عابد حسین چٹھہ، جسٹس انوارحسین، جسٹس علی ضیاباجوہ، جسٹس سلطان تنویر، جسٹس رضا قریشی، جسٹس شان گل اور جسٹس راحیل کامران کی مستقلی پر بھی غور ہوگا۔
اٹک جیل میں ملاقاتی خواتین کو ہراساں کرنے سمیت بدترین جرائم کا انکشاف
لاہورہائیکورٹ میں 13 ایڈیشنل ججز کی گزشتہ سال 22 اپریل کو تعیناتی کی سفارش گئی تھی۔ اس سال اپریل میں ایڈیشنل ججزکی مدت میں 6 ماہ کی مزید توسیع کی گئی تھی۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبرکو ہی ہوں گے،سندھ حکومت کی درخواست مسترد
یاد رہے کہ چند دن پہلے قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کو خط لکھتے ہوئے ججز تقرری بارے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس فوری طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا
تفصیلات کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ججز تقرری کی سفارش کرنے والا جوڈیشل کمیشن نو ارکان پر جبکہ سپریم کورٹ چیف جسٹس اور سولہ ججز ہر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں سات سو کے قریب سٹاف ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں کہا کہ جسٹس قاضی امین کی ریٹائرمنٹ کو 187، جسٹس گلزار کو 239، جسٹس مقبول باقر 177، جسٹس مظہر عالم میاں خیل 77 اور جسٹس سجاد علی شاہ کو 46 دن گزر گئے ہیں۔
اسلام آباد بارکی عمران کےرویےکی مذمت اورخاتون جج سےیکجہتی:مظاہرے کا اعلان
خط میں کہا گیا ہے کہ عوام سپریم کورٹ پر بھاری رقم خرچ کرتے ہیں۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ سپریم کورٹ 30 فیصد کم گجائش پر کیوں چل رہی ہے۔ خدشہ ہے کہیں سپریم کورٹ غیر فعال ہی نہ ہو جائے۔ آئین انصاف کی فوری فراہمی پر پر زور دیتا ہے۔ آئین کی پاسداری سپریم کورٹ کی زمہ داری ہے۔