طلب بڑھنےکی وجہ سےملک میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے:خرم دستگیر
اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ پچھلی حکومت کی پالیسیاں ہیں ،ملک میں گرمی میں اضافہ بھی ایک وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسط اپریل سے گرمی کی شدت کی وجہ سے بجلی کی طلب میں ایک تہائی اضافہ ہوا ہے، 30 ہزار میگاواٹ طلب جمعرات کو نوٹ کی گئی، حکومتی تخمینہ سے پانچ سے چھ ہزار میگاواٹ طلب زیادہ ہے۔
خرم دستگیر نے کہا ہے کہ طلب بڑھنے کی وجہ سے ملک میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، بجلی کی پیداوار وہی ہے جس کا افتتاح نواز شریف نے کیا تھا۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سال کے مقابلے میں بیس فیصد بجلی کی زیادہ پیداوار کی، آئندہ مالی سال میں پانچ ہزار میگاواٹ کی مزید کپیسٹی پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمرانی جھوٹ کا عوام روزانہ سامنا کر رہی ہے، کورونا کے دوران بجلی کی طلب میں کمی ہوئی،جہلم پن بجلی منصوبہ 969 میگاواٹ کی پیداوار دے رہا ہے،مقامی کوئلے سے چلنے والا شنگھائی پاور پلانٹ نومبر تک پیداوار شروع کردے گا
وفاقی وزیر توانائی نے کہاہے کہ سابقہ حکومت کی نااہلی ، سی پیک دشمنی اور نیب گردی کے باعث مسائل درپیش ہیں،گزشتہ حکومت نے عالمی منڈی سے سستے فیول کی خریداری کا موقع ضائع کرکے مجرمانہ غفلت کی ،گردشی قرضے میں 250 فیصد اضافے سے شعبہ توانائی کو مالی مشکلات ہیں ، مسلم لیگ ن 2013 کی طرح ایک بار پھر ملک کو بجلی کے بحران سے نجات دلائے گی، نومبر سے بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی،