ایران کی رجائی بندرگاہ پر ہونے والے زوردار دھماکے میں مرنے والے افراد کی تعداد 25 ہوگئی-
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ خوفناک دھماکا جنوبی ایران کے شہر بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ سے منسلک دفتر میں ہوا، دھما کے کے بعد بندرگاہ کے ایک حصے میں آگ بھڑک اُٹھی، دھماکے میں زخمیوں کی تعداد800 سے زیادہ ہوگئی ہے –
ابتدائی طور پر 4 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی جو اب بڑھ کر 25 ہو گئی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ کئی کلومیٹر دور واقع عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور متعدد علاقوں میں زلزلے جیسے جھٹکے محسوس کیے گئے،دھماکے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
مریم نواز سے ورلڈ لبرٹی آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
ایران کے صوبے ہرمزگان کے کرائسز مینجمنٹ سیل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دھماکا بہت شدید تھا تاہم دھماکے کی وجوہات کے بارے میں تاحال حتمی طور پر معلوم نہیں ہوسکا،دھماکا ممکنہ طور پر کیمیکل کے گودام میں ہوا، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
بھارتی فوج کی فصلوں کی کٹائی کیلئے عوام کو دو دن کی مہلت