مزید دیکھیں

مقبول

سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان کل ہو گا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان رواں سال کی دوسری...

کمبوڈیا میں پاکستانیوں کو نوکریوں کا جھانسہ دے کر پاکستانیوں کیساتھ بڑا فراڈ

پاکستانی شہریوں کو پرکشش ملازمتوں کے جھانسے میں ایشیائی...

سوچ عورت ایوارڈ .تحریر:عنبریں حسیب عنبر

عالمی یومِ خواتین پر ہمیں ہیومن رائٹس کونسل آف...

ملک ریاض کی راولپنڈی میں جائیداد سرکاری تحویل میں لے لی گئی

راولپنڈی: ضلعی انتظامیہ نے بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں...

اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ،عمران خان کےفیصلے پرمکمل عملدرآمد ہوگا۔: پرویزالٰہی

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کو مبارک ہو، آج عدالت نے گورنر کی آئین شکنی کا راستہ روک دیا، اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے، عمران خان کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہوگا۔

اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں منتخب حکومت پر شب خون کی کوشش ناکام ہوگئی ہے، امپورٹڈ حکومت کے سلیکٹڈ گورنر نے آرٹیکل 58(2) بی بحال کرنے کی کوشش کی لیکن اس کا راستہ روک دیا گیا ہے، اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے، عمران خان کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہو گا۔

لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی کو بحال کردیا

انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت انتخابات سے بھاگنا چاہتی ہے، ہم امپورٹڈ حکومت کو عوام کے کٹہرے میں پیش کریں گے اور حتمی فیصلہ عوام کا ہو گا، گورنر کے خلاف آج صوبائی اسمبلی کی قرارداد اہمیت کی حامل ہے، اس قرارداد کی روشنی میں صدر سے درخواست کر رہے ہیں کہ گورنر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔

ہیکر پھر میدان میں، آڈیوز، ویڈیوز کی برسات پنجاب ،کٹا کھل گیا،پرویز الہی فارغ۔

یاد اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ نے چودھری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کر دیا۔تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب کی جانب سے چودھری پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ڈی نوٹیفائی کرنے کا لاہور ہائیکورٹ نے نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔

گورنرپنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کوڈی نوٹیفائی کردیا

لاہور ہائیکورٹ نے اسمبلی نہ توڑنے کے بیان حلفی پر گورنر کا نوٹیفکیشن معطل کیا، عدالت نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان ، اٹارنی جنرل اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیا اور سماعت گیارہ جنوری تک معطل کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے دوبارہ سماعت کا آغاز کیا تو بیرسٹر علی ظفر نے پرویز الٰہی کا دستخط شدہ بیان حلفی جمع کرا دیا، مونس الہی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔