”دی اکانومسٹ“ نے دنیا کے دوسری جگہ سے جیل میں بند سیاست دانوں کے مضامین شائع کئے؟ مرتضی سولنگی
![Murtaza Solangi](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/08/Screenshot-2023-08-24-at-22-51-23-الیکشن-کمیشن-کی-جانب-سے-دی-گئی-تاریخ-پر-انتخابات-کرائیں-گے،-نگراں-وزیر-اطلاعات.png)
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ”ایکس“ پیغام میں لکھا کہ دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو خط لکھ رہے ہیں، یہ خط ایک مضمون کے بارے میں لکھا جارہا ہے جو مبینہ طور پر عمران خان نے لکھا تھا۔جیل سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے مضمون کی برطانوی اخبار میں اشاعت پر حکومت برہم ہوگئی۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کو خط لکھا جائےگا۔انھوں نے لکھا کہ یہ حیران کن اور پریشان کن ہے کہ اس طرح کے ایک معزز میڈیا ادارے نے ایک ایسے شخص کے نام پر ایک مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا سنائی گئی ہے۔مرتضٰی سولنگی نے لکھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنا اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے، ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ادارتی فیصلہ کیسے کیا گیا تھا، اور مواد کی قانونی حیثیت اور ساکھ کے بارے میں کیا غور کیا گیا تھا۔
Today, we are writing to the Editor of @TheEconomist about an article purportedly written by Mr. Imran Khan. It is puzzling and disconcerting that such an esteemed media outlet published an article in the name of an individual who is in jail and has been convicted.
We believe… pic.twitter.com/iU5UlbGMMv
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 5, 2024
انھوں نے لکھا کہ ہم یہ بھی جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ آیا ”دی اکانومسٹ“ نے دنیا کے کسی بھی دوسرے حصے سے کبھی جیل میں بند سیاست دانوں کے اس طرح کے گھوسٹ مضامین شائع کیے ہیں۔وفاقی وزیر نے ٹوئٹ میں لکھا کہ اگر جیل میں قید مجرم میڈیا کو لکھنے کے لئے آزاد ہوتے تو وہ ہمیشہ اپنی یکطرفہ شکایات کا اظہار کرنے کے لئے اس موقع کا استعمال کرتے۔یاد رہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی جانب سے مضمون لکھنے کی پیشکش پر سابق وزیراعظم عمران خان نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات اور ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے تحریر لکھی ، جو میگزین کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا۔مضمون میں بانی پی ٹی آئی نے آئندہ عام انتخابات کو تماشہ قرار دیتے ہوئے معاشی تباہی کی پیش گوئی کی تھی اور لکھا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابات سے محروم کرنے کے لئے بے چین ہے۔