اترپردیش:بھارتی ریاست اترپردیش میں حکومت نے خاتون جج کا پیچھا کرنےوالے وکیل کے گرد گھیرا تنگ کردیا،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں وکیل کے خلاف خاتون جج کا پیچھا کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع ہمیر پور میں تعینات ایک ختون جج کی طرف سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ محمد ہارون نامی وکیل اس کا پیچھا کرتا ہےاور چھپ چھپ کراس کودیکھتا ہے ، خاتون جج نے محمد ہارون نامی وکیل کے خلاف مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
یہ بھی معلوم ہواہے کہ اس خاتون جج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ محمد ہارون دیوار کے سوراخ سے اس کے دفتر میں جھانکتا رہتا تھا اور اسے میسج کرتا رہتا تھا۔ انہوں نے محمد ہارون کو کئی بار تنبیہ کی لیکن اس نے اس کے باوجود بھی باز نہیں آیا۔
خاتون جج نے کہا کہ وکیل نہ صرف میچنگ کپڑے اور جوتے پہن کر چہل قدمی کرتا رہا بلکہ اسے گھورتا بھی رہا، وکیل نے مبینہ طور پر شام کی سیر کے دوران جج کا پیچھا کیا اور نازیبا جملے کسے۔ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انوپ کمار نے کہا ہے کہ خاتون جج شادی شدہ ہیں، جج کی شکایت پر وکیل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
دوسری طرف پاکستان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اداروں پر مسلسل الزام تراشیوں کے بعد اب بات دھمکیوں تک آ چکی ہے، عمران نیازی معاشرے میں نفرت انگیزی پھیلا رہا ہے، خاتون مجسٹریٹ کا نام لے کر دھمکانا قابل شرم فعل ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسلام آباد پولیس اور خاتون مجسٹریٹ کو دھمکیوں پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی معاشرے میں نفرت انگیزی پھیلا رہا ہے، اداروں پر مسلسل الزام تراشیوں کے بعد اب بات دھمکیوں تک آ چکی ہے، آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد کو ڈرانا اور دھمکانا ملک میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے۔