خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا

2 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
pak

ملک بھر میں خواتین کے کپڑوں کی بڑھتی قیمتوں کا معاملہ قومی اسمبلی تک پہنچ گیا۔

ایوان کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی نے معاملہ اٹھا دیا،شگفتہ جمانی نے کہا کہ برینڈز کا نام دے کر لوکل ٹیکسٹائل نے اپنی قیمتیں بڑھا دی ہیں، جو لیڈیز سوٹ 7 سے 8 ہزار روپے میں ملتا تھا اب اس کی قیمت 20 ہزار ہے، ان پر چیک اینڈ بیلنس کون رکھے گا؟جو گھر سے اٹھتا ہے وہ ٹیکسٹائل کا بزنس شروع کر دیتا ہے اور اپنا نام رکھ لیتا ہے۔

اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری تجارت ذوالفقار علی بھٹی نے کہا کہ لوکل مارکیٹ اور ریٹیل مارکیٹ پر ہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے، لوکل مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے بجٹ تجاویز وزارت خزانہ کو پیش کردیں۔

پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو خطوط ارسال کیے ہیں جس میں برآمدی نمو پر مبنی حکومتی ویژن برقرار رکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔

پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے اپنی بجٹ تجاویز میں برآمدی مسابقت، ویلیو ایڈیشن اور لاگت میں کمی پر زور دیتے ہوئے وزیر خزانہ کی اقتصادی استحکام کی کوششوں کو سراہا۔ پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے احسن اقبال کی ای ایف ایس اسکیم کی قیادت اور اصلاحات کا بھی اعتراف کیا۔

خط میں کہا گیا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل برآمدات کیلئے حکومتی سمت کی مکمل حمایت کرتے ہیں، یقین ہے بجٹ میں فنانس منسٹر توانائی کی بلند قیمت اور بھاری ٹیکسوں کے حوالے سے ضروری اقدامات کریں گے، ای ایف ایس اسکیم کی اصل روح کو بحال کرنا برآمدات کے لیے ناگزیر ہے۔

Latest from اسلام آباد