خضدار:سیلاب اوربارشوں کے بعد صوبہ بلوچستان میں جس طرح عوام الناس سخت مشکلات کا شکار ہیں وہاں‌ ان کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا جب سندھ میں مین ٹرانسمیشن ٹاور گرنے کے باعث بلوچستان کے وسطی علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، موبائل سگنلز بھی متاثر ہیں۔

خضدار دادو 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن کا ایک ٹاور سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں گر گیا، جس کے باعث وسطی بلوچستان کے علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔مین ٹرانسمیشن ٹاور گرنے سے خضدار، وڈھ، قلات، منگچر اور سوراب گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق وسطی بلوچستان میں بجلی نہ ہونے سے ذرائع مواصلات بھی بری طرح متاثر ہوگئے، موبائل سگنلز بھی معطل ہیں۔

سندھ اور بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث صورتحال انتہائی خراب ہے، سڑکیں اور پل تباہ ہونے کے باعث کئی شہروں اور دیہات کا رابطہ منقطع ہے، حادثات میں سیکڑوں افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔

دوسری طرف بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تباہ کن سیلاب کے متاثرین کی مدد کیلئے پاک فوج کے جنرل آفیسرز نے ایک ماہ کی تنخواہ متاثرین کی مدد کیلئے عطیہ کردی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل آفیسرز کی طرح دیگر فوجی افسران بھی رضاکارانہ بنیاد پرمالی عطیات دے رہے ہیں جبکہ عوام سے عطیات جمع کرنے کیلئے تمام بڑے شہروں میں عطیہ مراکز قائم کیے جائیں گے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں منظم امدادی سرگرمیوں کیلئے ریلیف اینڈ ریسکیو آرگنائزیشن قائم کردیا گیا ہے۔ پاک فوج نے عوام کو سیلاب متاثرین کی مدد میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کی اپیل بھی کردی ہے۔

Shares: