وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی آج دوبارہ سر جوڑ کر بیٹھے گی۔اطلاعات ہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس پیر کو سہ پہر وزیراعظم ہاؤس میں ہو گا۔ اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کی 4 روز میں دوسری اجلاس کے ایجنڈے میں ملکی معیشت اور سلامتی کی صورتحال سرفہرست ہے۔
اجلاس میں حساس اداروں کے حکام ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دیں گے جبکہ جمعہ کے روز ہونے والے اجلاس میں زیرغور آنے والی تجاویز پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔ذرائع کے مطابق پیر کو قومی سلامتی کمیٹی ملکی معیشت اور سلامتی پر واضح گائیڈ لائنز کی منظوری دے گی۔
اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمےکیلئے نیا آپریشن پلان بھی پیش کئے جانے کا امکان ہے اور اس سلسلے میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں کی منظوری بھی لی جائے گی۔
ایم کیو ایم کی اتحاد چھوڑنے کی دھمکی پرحکومت پریشان ہوگئی
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کو شرکت کی دعوت نہ دینے پر حکومت پر برس پڑے۔
عوام جانتی ہےکہ خدمت کون کررہا ہے اورسیلاب کے نام پرسیاست کون؟:چودھری پرویزالہٰی
فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی ، اب کون اس غیر سنجیدہ حکومت کے ساتھ بیٹھے گا۔انہوں نے کہا کہ طالبان لیڈر شپ صرف عمران خان کی عزت کرتی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن صرف ہمارا مسئلہ نہیں پاکستان کا ہے ، معیشت کی بہتری اور دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق رائے ضروری ہے