فیض آباد:فیض آباد کے مقام پر بائیکیا چلانے والے لڑکے کی موٹرسائیکل جلا دی گئی ،اطلاعات کے مطابق آئی جے پی روڈ پر تحریک انصاف نوجوان کی بائک جلا دی

متاثرہ بائیکیا رائیڈر اشتیاق کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی وفات کے بعد بائیک چلا کر گھر کا گزارہ چلا رہا۔ آٹھ بہن بھائیوں کومیں اور1بھائی بائیکیا چلا کرگزربسر کررہے

متاثرہ شہری اشتیاق کا کہنا تھا کہ نویں جماعت کا طالبعلم ہوں، تعلیم کا خرچ بھی بائیکیا سے ہی پورا کرتاآئی جے پی روڈ پر تین موٹر سائکلز جلا دیئے گئے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس موقع پر دو پولیس اہلکار،لال خان،عارف کی موٹر سائیکلں بھی جلا دی گئیں

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران حملے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے کال دیئے جانے پر کارکن سڑکوں پر نکل آئے، اس دوران پولیس اور کارکنوں میں تصادم ہوا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق احتجاج کی وجہ سے مری روڈ پر فیض آباد سے پہلے ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا ہے اور متبادل کے طور پر اسلام آباد ہائی وے اور سٹیڈیم روڈ استعمال کی جا سکتی ہے۔

راولپنڈی میں فیض آباد کے مقام پر سکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین میں تصادم کے بعد آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ہے اور پولیس نے دو مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔

 

اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فیض آباد کے مقام پر راولپنڈی کی جانب مظاہرین جمع ہیں جن میں کچھ لوگ ڈنڈے، غلیلیں اور پتھر اٹھائے ہوئے ہیں۔ ان مظاہرین میں اسلحہ بردار بھی موجود ہو سکتے ہیں جبکہ راولپنڈی سے مظاہرین اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں۔ راولپنڈی انتظامیہ مظاہرین کو غیر قانونی عمل سے روکے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ مظاہرین میں کم عمر بچے بھی موجود ہیں اور عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کسی بھی ’غیر قانونی عمل‘ کا حصہ بننے سے روکیں۔

Shares: