ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ)دری میرو کے قریب لڑکی کی پراسرار موت، قتل یاخودکشی ؟
ڈیرہ غازی خان کے تھانہ دراہمہ کے علاقہ دری میرو کے قریب سپر بند آر ون کے قریب ایک دلخراش اور پراسرار واقعہ رونما ہوا ہے ، جہاں بسمہ نامی 22/23 سالہ لڑکی دختر اللہ ڈتہ قوم سکھانی جاں بحق پائی گئی۔ ابتدائی طور پر اس واقعے کو خودکشی قرار دیا گیا تاہم مقامی ذرائع نے اسے قتل کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
بسمہ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ دو مرتبہ اپنے آشنا کے ساتھ گھر سے فرار ہو چکی تھی۔ پہلی بار اسے پنچایت کے ذریعے واپس لایا گیا، جس کے بعد اس کے شوہر نے اسے طلاق دے دی۔ طلاق کے بعد اس کی دوسری شادی کروائی گئی لیکن وہ اس رشتے کو بھی قائم نہ رکھ سکی۔
ذرائع کے مطابق ان حالات پر بسمہ کا بھائی جو سعودی عرب میں مقیم تھا شدید برہم تھا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ حال ہی میں وطن واپس آیا اور بسمہ کو گھر بلا کر مبینہ طور پر گندم میں استعمال ہونے والی زہریلی گولیاں کھلائیں، جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔ بعد ازاں وہ دوبارہ سعودی عرب فرار ہو گیا۔
بسمہ کے والدین اور قریبی رشتہ داروں کا مؤقف ہے کہ بسمہ نے خود زہریلی گولیاں کھا کر اپنی جان لی۔ تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسے زبردستی زہر دیا گیا جس سے وہ ہلاک ہوگئی ، جس نے اس واقعے کو مشکوک بنا دیا ہے۔
دوسری طرف پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ بسمہ کی موت کو خودکشی قرار دے کر اس کی تدفین بغیر قانونی کارروائی کے کی جا رہی ہے۔ اطلاع پر فوری ایکشن لیتے ہوئے پولیس نے لاش کو قبرستان لے جاتے وقت تحویل میں لے لیا اور فوجداری ایکٹ 174 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا۔
ایس ایچ او تھانہ دراہمہ عدنان خلیق نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کے مطابق پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن ریسورسز کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہےاور حتمی کارروائی فرانزک لیب سے موصول ہونے والی رپورٹ کی روشنی میں کی جائے گی۔