ننکانہ صاحب میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ملزم کی ہلاکت، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

0
34
pakstan

لاہور:وزیراعظم نے پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب کے تھانے میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار شخص کی ہجوم کیخلاف ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔ شہباز شریف نے واقعے کی تحقیقات کرکے ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کی ہدایت کردی۔پنجاب کے علاقے ننکانہ صاحب میں ہفتے کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں گرفتار نوجوان کو تھانے میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ننکانہ صاحب میں پیش آنیوالے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے پُرتشدد ہجوم کو کیوں نہ روکا؟، قانون کی حاکمیت کو یقینی بنایا جانا چاہئے، کسی کو قانون پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کی پہلی ترجیح امن ہے، امن و امان کو ہر صورت مقدم رہنا چاہئے۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔ ان کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تھانے میں شہری کی ہلاکت کے واقعے پر ڈی ایس پی ننکانہ سرکل نواز ورک اور ایس ایچ او واربرٹن فیروز بھٹی کو معطل کردیا۔سربراہ پنجاب پولیس نے ڈی آئی جی آئی اے بی اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کیخلاف بھی سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی ظالمانہ اور مجرمانہ فعل ہے، جنہوں نے بھی یہ کام کیا حکومت کی ذمہ دار ہے کہ انہیں گرفتار کرے۔ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی گروہ، فرد یا جماعت کو یہ حق حاصل نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے کر ایسا عمل کرے جس کی قانون اجازت نہیں دیتا۔

Leave a reply