ٹھٹھہ :ایک اورڈکیتی،عوام نے ڈاکوپکڑے،پولیس کودئے،پولیس نے وڈیروں کے حکم پرچھوڑ دئے
باغی ٹی وی، ٹھٹھہ( نامہ نگار راجہ قریشی)ایک اورڈکیتی،عوام نے ڈاکوپکڑے،پولیس کودئے،پولیس نے وڈیروں کے حکم پرچھوڑ دئے
تفصیل کے مطابق ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی پرواقع کاروباری مرکز گھارو بھی اب مسلح ڈاکوؤں کے نشانہ پر آگیا ہے ، ڈاکو سر عام شہریوں کو گن پوائنٹ پر لوٹنے لگے ، مسلح ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر ڈاکٹر کملیش کمار کو لوٹ لیا ہے ،گھارو کے شہریوں نےڈاکوؤں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کئی تو وہاں کے وڈیروں نے تھانہ میں جاکر پولیس سے مبینہ مک مکا کرکے عوام کے ذریعے پکڑے ڈکیت چھڑا لئے، ٹھٹھہ ضلع میں گذشتہ 24 گھنٹے میں ڈکیتی کی تیسری بڑی واردات ہے پہلی واردات تھانہ ٹھٹھہ کی حدود میں ہوئی جہاں ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر کراچی سے آنے والے زائرین کے کوسٹرکوروک اسلحہ کے زور موابئل فون ،زیورات،نقدی ودیگرسامان لوٹا ، دوسری واردات میں ڈاکوؤں نے ساکرو میں سوزوکی پک اپ چھین لی اوراب تیسرا ڈکیتی کا واقعہ گھارو شہر میں پیش آیا- ذرائع کا کہنا ہے کہ گھارو شہر میں سرعام ڈاکٹر کملیش کمار کو ڈاکو ہارون کپورانی اور اس کے ساتھیوں نے بندوق کی نوک پر لوٹاجسے عوام نے پکڑ پولیس کے حوالے کیا بعد میں پولیس نے مقامی وڈیروں کے کہنے پر اسے چھور دیا ہے، اب سوال یہ ہے کہ یہ پولیس اسٹیشن ہیں یا وڈیروں کی چاپلوسی کرنے والے قانون کی کالی وردی میں چھپے دلال ہیں جو وڈیروں کے حکم پر سب کچھ کرنے کیلئے ہروقت تیار ہوتے ہیں ضلع ٹھٹھہ کے شہریوں کا پولیس پرسے اعتماد اٹھ گیا ہے ،کیونکہ شہریوں کی جان ومال اور عزت اسلحہ بردارڈکیتوں کے رحم وکرم پر ہے ،کیونکہ پولیس کی کالی بھیڑیں بھی ان گینگز کے ساتھ ملی ہوئی ہیں اگر ان گینگز کے ساتھ پولیس کا تعلق نہ ہوتا توعوام کے ہاتھوں پکڑا گیا ڈکیت ہارون کپورانی سلاخوں کے پیچھے ہوتا اور اب تک نشان عبرت بن چکا ہوتا لیکن پولیس نے اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کرنے کی بجائے اسے باعزت طریقے سے تھانہ سے رخصت کیا .شہریوں نے ایس ایس پی ٹھٹھہ ،ڈی آئی جی حیدرآباداور آئی جی سندھ سے نوٹس لینے کامطالبہ کیا –