بھارتی معیشت کی حقیقت: مودی سرکار کے دعوے کھوکھلے ثابت
بھارتی معیشت اور جی ڈی پی کے حوالے سے مودی سرکار کے دعوے اصل میں کھوکھلے ثابت ہو گئے،سابق بھارتی پروفیسر معاشیات، ارون کمار نے بھارتی معیشت کے اندرونی مسائل اور حکومت کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کردیا-
پروفیسر ارون کمار نے کرن تھاپر کے انٹرویو میں بھارت کی معاشی ترقی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ، سابق معاشیات کے پروفیسر، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، ارون کمار کا بھارتی معیشت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ”حکومت جی ڈی پی کے اعدادوشمار کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے، جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں-
مودی سرکار کی غفلت،چھتیس لاکھ سے زائد بھارتی عوام سیلاب سے متاثر
ارون کمار نے کہا کہ مودی سرکار کے مطابق بھارت کا جی ڈی پی جاپان کے برابر یا اس سے آگے نکل رہا ہے،بھارتی عوام کی فی کس آمدنی کو مدنظر رکھا جائے تو اب بھی جاپان کے مقابلے میں بھارت تیرہ گنا پیچھے ہے فی کس آمدنی کسی بھی ملک میں عوام کی خوشحا لی اور معیارِ زندگی کی اصل عکاسی کرتی ہے-
ارون کمار نے کہا کہ حکومتی اعدادوشمار بھارتی معیشت کے سائز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، بھارت میں بے روزگاری کی شرح سرکاری اعدادوشمار میں کم دکھائی جاتی ہے، بین الاقوامی ادارے بھارت میں بے روزگاری کی اصل شرح کہیں زیادہ بتاتے ہیں، بھارت میں لیبر فورس کی شراکت کی شرح عالمی معیار کے مقابلے میں بہت کم ہے-
مودی کی ناکام معاشی پالیسیاں، بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی
ارون کمار نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے میدان میں بھارت ابھی بھی ترقی یافتہ ممالک سے کوسوں دور ہے، محض جی ڈی پی کا بڑھ جانا ترقی کی علامت نہیں، حقیقی ترقی کا انحصار صحت، تعلیم اور سماجی بہبود پر ہے،بھارتی معاشی ترقی کی شرح حقیقت میں صرف 2 فیصد ہے، جبکہ مودی سرکار بھارتی معیشت کی ترقی 6.5 فیصد بتاتی ہے،اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی معیشت کے متعلق سرکاری دعوے مبالغہ آمیز ہیں-
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے طیارے گرنے کے اعتراف پر ہندؤؤں کا ہنگامہ