سرگودھا:جرائم کے انسداد میں پولیس کا کردار کے عنوان سے ایک روزہ سیمنار کا انعقاد

سرگودھا،باغی ٹی وی(نامہ نگار ملک شاہنواز جالپ ) جرائم کے انسداد میں پولیس کا کردار کے عنوان سے ایک روزہ سیمنار کا انعقاد
سرگودھا ریجن پولیس اور یونیورسٹی آف سرگودھا کے باہمی اشتراک سے جرائم کے انسداد میں پولیس کا کردار کے عنوان سے ایک روزہ سیمنار یونیورسٹی آف سرگودھا کے نون بزنس ہال میں منعقد ہوا جس میں یونیورسٹی آف سرگودھا کے شعبہ سوشیالوجی و کریمنالوجی کے طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عبا س، پر وفیسر ڈاکٹر غلام یسین چیرمین ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی و کریمنالوجی جبکہ ریجنل پولیس آفیسر سرگودھا شارق کمال صدیقی نےبطورمہمان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر ڈی پی او محمد فیصل کامران،اے ایس پی سٹی عثمان عزیز میر اور یونیورسٹی کے اساتذہ بھی موجود تھے۔ تقریب کاباقاعدہ آغاز تلاوت ِقرآن پاک سے ہوا۔پروفیسر ڈاکٹر غلام یسین ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی و کریمنالوجی نے اپنے ابتدائی خطاب میں کہا ساری دنیا میں جرم کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے اور اس میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔پاکستان کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کا جرائم میں ملوث ہونے یا اُن کا شکار بننے کا خطرہ رہتا ہے۔اپنی نوجوان نسل کو جرائم کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے سیمنار کا انعقاد کیا گیا ہے۔

تقریب کے مہمان ِخصوصی آر پی او شارق کمال صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا پولیس کی بنیادی ذمہ داری جرائم کو روکنا،امن و امان کو برقرار رکھنا اور ہونے والے جرائم کی تفتیش کرنا ہے۔پولیس نے محدود وسائل کے اند ربے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔جرائم کی نوعیت میں تبدیلی اور اُن میں شدت آجانے کے باوجود پولیس اُن کی روک تھام اور خاتمہ کے لیے تیار ہے جس کا عملی ثبوت ایک ہفتے کے دوران تین دہشت گردانہ حملوں کو کامیاب حکمت ِعملی کے تحت ناکام بنا یا گیا ہے۔پولیس کے اندر بہت زیادہ مثبت تبدیلیاں لائی گئی ہیں جن کا جاننا آپ کے لیے ضروری ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔ہمیں بھی بطور شہری اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئےاس کے لیے بطور ذمہ دار شہری ہمیں اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر انٹرن شپ مکمل کرنے والے طلباء میں سرٹیفکیٹ جبکہ تمام شرکاء میں فرینڈز آف پولیس کے بیجز تقسیم کیے گئے

Leave a reply