پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ دونوں ادارے ہمیشہ قانون کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی، اداروں کے احترام اور آئین کی پاسداری کے لیے کھڑے رہے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق بعض سیاسی گروہ اپنے مقاصد کے لیے قانونی برادری میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایسی تقاریر و بیانات جاری کرتے ہیں جو جمہوری نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ دونوں بار تنظیموں نے غیر منتخب افراد کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوششیں جلد ناکام ہو جائیں گی۔اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ بار کونسل اور ایس سی بی اے صرف قومی نوعیت کے مسائل پر اداروں کی جانب سے موقف دیتے ہیں، جبکہ انفرادی یا اقلیتی بیانات پوری قانونی برادری کی نمائندگی نہیں کرتے۔ قانونی برادری ہمیشہ آئین اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
دونوں بار اداروں نے 27ویں آئینی ترمیم کے تحت آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کا بھی اعلان کیا، جس کے ذریعے صوبوں کی مساوی نمائندگی کے ساتھ آئینی اور سیاسی نوعیت کے مقدمات نمٹانا ممکن ہوگا اور سپریم کورٹ میں عوامی کیسز بروقت سنے جا سکیں گے۔مزید کہا گیا کہ ججز کی تقرری سمیت تمام معاملات پر نظر رکھی جا رہی ہے، اور ضرورت پڑنے پر تحفظات جنرل ہاؤس کے فیصلوں اور قراردادوں کے ذریعے سامنے لائے جائیں گے
تین ملکی سیریز: پاکستان کی سری لنکا کو 7 وکٹوں سے شکست
ڈھاکہ میں پھر ایک سیکنڈ کے وقفے سے دو ہلکے زلزلے
ڈمپر سے ہلاکت اور فائرنگ،ضمانت منسوخ کے فیصلے کے بعد لیاقت محسود فرار








