جاپانی کمپنی کی چاند پر اسپیس کرافٹ مشن کو پہنچانے کی دوسری کوشش بھی بظاہر ناکام ہوگئی ہے۔
آئی اسپیس نامی کمپنی کے نئے مشن نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کے دوران چاند پر لینڈنگ کی کوشش کی جس کے بعد اس سے رابطہ منقطع ہوگیا، اس سے قبل 2023 میں بھی کمپنی کا مشن چاند پر گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
آئی اسپیس نے مشن کو جنوری میں چاند کی جانب روانہ کیا تھا اور اس نے 6 جون کو شب 12 بج کر 17 منٹ پر چاند کے شمالی خطے میں لینڈ ہونا تھا،مگر مشن کی لینڈنگ کی کوشش کی لائیو اسٹریمنگ 30 منٹ بعد رک گئی اور اسپیس کرافٹ سے رابطہ بھی منقطع ہوگیا، جس کے بعد مشن کا مستقبل غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔
نہ طیارے ہیں، نہ اربوں ڈالر، مگر وقار اور عزت نفس ضرور ہے،چاڈ کا ٹرمپ کی پابندی پر جواب
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہماری ٹیم لینڈر سے رابطہ بحال کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
اس مشن کو 15 جنوری کو اسپیس ایکس نے خلا میں لانچ کیا تھا اور اس نے چاند تک پہنچنے میں کئی ماہ لگائےمشن کی ممکنہ ناکامی آئی اسپیس کے لیے بڑا دھچکا ہےیہ کمپنی مستقبل میں چاند پر ایک ہزار افراد پر مشتمل شہر بسانے اور سیاحتی مشنز بھی بھیجنے کی خواہشمند ہے۔
کمپنی نے مشن کی لینڈنگ کی کوشش سے قبل ایک بیان میں بتایا کہ ہمارا مقصد چاند اور زمین کے درمیان سماجی اور معاشی تعلق کو قائم کرنا ہےمشن کی چاند پر لینڈنگ میں کامیابی ہمارے مقصد کی جانب پہلا قدم ہوگا۔
وزیرِ اعظم اور فیلڈ مارشل کی عمرے کی ادائیگی، خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے
اب تک چاند پر 5 ممالک امریکا، روس، چین، بھارت اور جاپان کے مشنز کامیابی سے لینڈ کرچکے ہیں مگر حالیہ برسوں میں متعدد مشنز ناکام بھی ہوئے ہیں،آئی اسپیس نے امریکی خلائی ادارے ناسا سے بھی ایک معاہدہ کیا ہوا ہے جس کے تحت جاپانی کمپنی 2027 میں ایک بڑے لینڈر کو چاند پر بھیجے گی۔