اسلام آباد :سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر شمیم آفریدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 23جون 2021 سینیٹ اجلاس میں پیش کیے گئے نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2021 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر سید محمد صابرشاہ نے چیئر مین کمیٹی سے گزشتہ کمیٹی میٹنگ کے منٹس فراہم کرنے کی گزارش کی جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ کو منٹس فراہم کیے جائیںگے۔ کمیٹی اجلاس میں متعلقہ حکام کو کہا گیا کہ ورکنگ پیپرز اور بریفنگ کی کاپیاں اردو زبان میں فراہم کی جائیں جس پر حکام نے یقین دہانی کا اظہار کیا ۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس بل میں چار ترامیم پیش کی گئی ہیں جو کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد اب سینیٹ میں زیر غور ہیں۔ جس میں پہلی مجوزہ ترمیم لفظ وفاقی حکومت کی بجائے وزیر اعظم پاکستان کیا جائے جس میں وزیر اعظم پاکستان کو یہ اختیار دیا جائے نجکاری کمیشن کے چیئرمین ،سیکرٹری اور ارکان کا تقرر کر سکے ۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس قانون میں پہلے بھی دو دفعہ ترامیم کی گئی ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر شمیم آفریدی نے حکام سے پوچھا کہ جو ترامیم کی گئی ہیں ان میں سے کتنی جمہوری دور اور آمریت کے دور میں کی گئیں جس پر حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک ترمیم جمہوری دور میں ایک آمریت کے دور میں کی گئی ۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹر میاں رضا ربانی نے Mustafa Impex Case کا پیرا 77 ،78 اور79 پڑھ کر سنایا اور کہا کہ وفاقی حکومت کا اختیار وزیراعظم کو نہیں دینا چایئے۔اور یہ بعد میں آنے والوں کے لئے نظریہ بن جائے گا جس سے معملات گھمبیر ہوں گے ۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ جمہوری قوانین میں لفظ فیڈرل گورنمنٹ کو ہٹایا نہیں جا سکتا ۔
سینیٹر انوار الحق کاکر نے کہا کہ نجکاری کمیشن کے چیئرمین اور سیکرٹری کی تقرری کا اختیار انتظامی معاملہ ہے ملکی سطح کے معملات پر وزیر اعظم کابینہ سے مشاورت کے بعد فیصلہ کر سکتا ہے ۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں نجکاری کمیشن کی کارکردگی نظر نہیں آتی اور 2008 کے بعد نجکاری کمیشن کا نمایاں کردار مایوس کن ہے اور 2014 میں برائے نام نجکاری ہوئی اور وہ بھی صرف حکومتی حصص بیچ دیے گئے تھے لہذا نجکاری تیز کرنے کی ضرورت ہے ورنہ نجکاری کمیشن کو ختم کیا جائے۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹر میاں رضا ربانی نے چیئرمین کمیٹی سے گزارش کی کہ یہ ترامیم اہم نوعیت کی ہیں جس پر لاءمنسٹری سے تجاویز لینا ضروری ہے اور آئندہ کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری لاءکو بلایا جائے اور ان سے اس معاملہ پر بریفنگ لی جائے جس پر چیئرمین کمیٹی نے معاملہ اگلی کمیٹی میٹنگ تک ملتوی کر دیا اور کہا کہ آئندہ کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری لاءاس معاملے پر کمیٹی کو آگاہ کریں ۔
قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پاک چائنہ فرٹیلائزر کمپنی ہری پور خیبرپختونخواہ کی نجکاری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ مانگ لی گئی۔
کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز انوار الحق کاکڑ ، میاں رضا ربانی ، محسن عزیز ، سید محمد صابر شاہ ، محمد قاسم ، انور لال دین ،مولوی فیض محمد اور عرفان الحق صدیقی کے علاوہ وزارت نجکاری کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔