وزیراعظم شہباز شریف نے جشنِ آزادی اور معرکہ حق میں کامیابی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورس پاکستان کی جنگی صلاحیت کو مزید مضبوط بنائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ معرکہ حق میں پاکستان نے بھارت کو وہ سبق دیا جو ان کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی۔ یہ صرف آزادی کی جنگ نہیں بلکہ دو قومی نظریہ کی فتح تھی۔ ہمارے بزرگوں کی قربانیاں اور شہداء کا لہو ہر موڑ پر ہماری آزادی کی یاد دلاتا ہے۔شہباز شریف کے مطابق بھارت کو یہ گھمنڈ تھا کہ وہ اپنی جنگی طاقت کے زور پر پاکستان کو زیر کرلے گا، مگر وہ یہ بھول گیا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ نڈر بیٹوں کی قربانیوں سے جیتی جاتی ہیں۔ صرف 4 دن میں بھارتی غرور خاک میں مل گیا کیونکہ اس کا مقابلہ ایسی فوج سے تھا جس کی قیادت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر چیف مارشل ظہیر بابر اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف جیسے بہادر سالار کر رہے تھے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خراجِ تحسین
وزیراعظم نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ”قوم کا عظیم بیٹا“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارت کے جنگی جنون کے مقابلے میں دلیرانہ اور دانشمندانہ حکمت عملی بنائی جس کا اعتراف دوست اور دشمن سب نے کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی طاقت جارحانہ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ بھارت کی جوہری طاقت کے مقابلے میں ملک کا دفاع مضبوط بنایا جا سکے۔
دوست ممالک اور عالمی حمایت پر شکریہ
وزیراعظم نے چین، سعودی عرب، ترکیہ، یو اے ای، ایران اور آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے جنگ بندی میں کردار ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل میں بھی مثبت کردار ادا کریں گے۔
داخلی استحکام اور معیشت پر زور
شہباز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس کے تعاون سے ایف بی آر کیسز جلد حل ہوئے اور رواں سال قومی خزانے میں 100 ارب روپے سے زائد جمع ہوئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نئے فتنوں کو پنپنے نہیں دیا جائے گا، احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن ریاست کے خلاف بغاوت یا جلاؤ گھیراؤ برداشت نہیں ہوگا۔وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کو ”میثاقِ استحکام پاکستان“ کا حصہ بننے کی دعوت دی، جسے انہوں نے نہ صرف میثاقِ معیشت بلکہ قومی مفاد قرار دیا۔
اسلام آباد کے جناح گراؤنڈ میں پاکستان کے 78 ویں جشن آزادی اور معرکہ حق میں کامیابی کی مناسبت سے شاندار اور پروقار تقریب جاری ہے، جس میں صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل سمیت اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہے۔
تقریب میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیرِاعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر مہمانِ خصوصی ہیں، جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب بھی موجود ہیں۔اس کے علاوہ اعلیٰ عسکری قیادت، دوست ممالک کے سفرا، وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہے۔
مرکزی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور قومی ترانے سے ہوا۔ اس کے بعد تینوں مسلح افواج پر مشتمل میوزک بینڈ اور پاک آرمی، پاک بحریہ، فضائیہ، پنجاب رینجرز، ایف سی خیبرپختونخوا، ایس ایس جی کمانڈوز سمیت ترکیہ اور آذربائیجان کے دستوں نے شاندار مارچ پاسٹ کیا۔
قومی پرچم کو سلامی اور فضائی کرتب
تقریب کے دوران قومی پرچم کی آمد پر حاضرین نے کھڑے ہو کر استقبال کیا اور سلامی پیش کی۔ پاک فضائیہ کے طیاروں نے کرتب دکھائے، پریڈ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل محمد عمر اعوان نے صدر مملکت کو پریڈ پیش کی جبکہ فضاء میں طیاروں کی گھن گرج پر عوام نے ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگائے۔یومِ آزادی اور بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی کی خوشی میں ملک بھر میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ہے۔ اسلام آباد کے شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں عوام کے لیے عسکری ساز و سامان کی خصوصی نمائش جاری ہے۔
قومی اسمبلی کی متفقہ قرارداد
یومِ آزادی اور معرکہ حق کے موقع پر قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس میں افواج پاکستان اور عوام کی جرات و قربانی کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور ملکی سالمیت کے تحفظ کے عزم کو دہرایا گیا۔ قرارداد میں تمام شہریوں سے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی گئی۔