واشنگٹن:سیم بینک مین فرائیڈ کو ’کرپٹو کنگ‘ کا خطاب ملے ابھی آٹھ ہی دن ہوئے تھے کہ ان کی کمپنی نے دیوالیہ ہونے کا دعویٰ کر دیا ، بس چند ہی دنوں میں 27 ارب ڈالرز سے محروم ہوگیا، شاید یہی وجہ ہےکہ فرائیڈ چیف ایگزیکٹیو کے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ اب ان کو امریکا میں تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کرپٹو کرنسی ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے سابق باس ویڈیو گیمز کے شوقین ہیں
گزشتہ پیر کی صبح سیم بینک مین فرائیڈ ایک ارب پتی تھا اورکرپٹوکرنسی کا "بادشاہ” سمجھا جاتا تھا۔ لیکن جمعہ تک، کرپٹو ایکسچینج FTX منہدم ہو چکا تھا اور 30 سالہ کاروباری شخص کے اثاثوں کی قیمت صفر ہو گئی تھی، بلومبرگ نے اسے "تاریخ کی دولت کی سب سے بڑی تباہی” قرار دیا۔
سیم بینکمین فرائیڈ کی ڈیجیٹل اثاثہ سلطنت، ایف ٹی ایکس کے لیے دیوالیہ پن کی فائلنگ نے 30 سالہ کاروباری اور ایک وقت کے کرپٹو کرنسی کنگ کے لیے فوری زوال پر مہر لگا دی۔ دیوالیہ پن کی فائلنگ میں 130 سے زیادہ اداروں کو شامل کیا گیا ہے، بشمول ایف ٹی ایکس یو ایس اور تجارتی کمپنی المائدہ ریسرچ لمیٹڈ ہیں . یہ بات قابل غور ہے کہ صرف المائدہ10 بلین ڈالر کے اثاثے اور واجبات شامل ہیں۔
امریکی دیوالیہ پن کوڈ کے تحت جب کوئی کمپنی باب 11 میں داخل ہوتی ہے، تو وہ کاروبار میں رہتی ہے جب کہ اپنے قرض دہندگان کی ادائیگی کے لیے ایک جارحانہ تنظیم نو کے منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے۔ سیم بینک مین فرائیڈ نے ایف ٹی ایکس گروپ کے سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان کی جگہ جان جے رے III کو نامزد کیا گیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق جس میں ان کے ایک ٹیکسٹ پیغام کا حوالہ دیا گیا ہے، 30 سالہ تاجر بہاماس میں ہے۔
بلومبرگ کے حسابات کی بنیاد پر، سیم بینک مین فرائیڈ کی دولت ہفتے کے آغاز میں 16 بلین ڈالر تھی۔ لیکن جیسے ہی FTX کرپٹو ایکسچینج گر گیا، اس کے اثاثوں کی قیمت صفر ہو گئی، اور 30 سالہ کاروباری شخص کے پاس صرف $1 رہ گیا۔ بلومبرگ کے ایک مضمون میں وہ "تاریخ میں دولت کی سب سے بڑی تباہی” کی بات کرتا ہے۔
سیم بینک مین فرائیڈ باضابطہ طور پر 2021 میں ارب پتی بن چکے تھے جس کی وجہ ایف ٹی ایکس نامی کمپنی تھی جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج بن چکی تھی جس میں روزانہ 10-15 ارب ڈالر کی ٹریڈنگ ہوتی تھی۔
2022 کے اوائل میں ایف ٹی ایکس کی مالیت کا تخمینہ 32 ارب روپے لگایا گیا تھا جو اس وقت تک ایک گھریلو نام بن چکا تھا اور مشہور شخصیات اس سے تعلق جوڑ رہی تھیں۔
ان پر وال سٹریٹ جرنل نے یہ الزام بھی لگایا کہ المائدہ ریسرچ نے ایف ٹی ایکس کے صارفین کا پیسہ بطور قرض استعمال کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی۔ان کے اختتام کا آغاز اس وقت ہوا جب ایف ٹی ایکس کی مرکزی مدمقابل کمپنی بائنانس نے ایف ٹی ایکس سے جڑے تمام کرپٹو ٹوکن چند دن بعد فروخت کر دیے۔بائنانس کے چیف ایگزیکٹیو چینگ پینگ ژاو نے اپنے 75 لاکھ صارفین کو بتایا کہ ان کی کمپنی حال ہی میں سامنے آنے والے انکشافات کی وجہ سے ایسا کر رہی ہے۔اس قدم کے بعد پریشان صارفین نے ایف ٹی ایکس کرپٹو ایکسچینج سے اپنا پیسہ نکالنا شروع کر دیا جو مجموعی طور پر اربوں ڈالر تھا۔اور یوں چند دنوں میں اربو ڈالرز ڈوب گئے
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا