ننکانہ صاحب : ٹریفک نظام کو مزید بہتر بنایا جائے – ڈی پی او
ڈی پی او سید خالد ہمدانی کی ڈی ایس پی ٹریفک اعجاز شاہ، ٹریفک پولیس افسران و سٹاف اور ہیڈ برانچز سے میٹنگ،ٹریفک پولیس کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ ٹریفک نظام کو مزید بہتر بنانے کے احکامات جاری.
باغی ٹی وی ننکانہ صاحب (احسان اللہ ایاز) ڈی پی او سید خالد ہمدانی نے کانفرنس ہال میں ڈی ایس پی ٹریفک ننکانہ اور ضلعی ٹریفک پولیس افسران و دیگر سٹاف سے میٹنگ کی ٹریفک پولیس افسران و سٹاف سے تفصیلی تعارف اور جائے تعیناتی دریافت کی ڈی پی او نے تمام ٹریفک پولیس افسران دیگر سٹاف کو تفصیلی بریف کیا۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس سے میٹنگ کا مقصد ضلع بھر میں ٹریفک نظام کی بحالی اور ٹریفک پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ تمام ٹریفک سٹاف اپنی ڈیوٹی ایمانداری اور احسن طریقہ سے انجام دیں اسکولوں میں چھٹی کے اوقات کے دوران سڑکوں پر ہجوم ہوتا ہے جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذاسکول کے اوقات میں چوک پر ڈیوٹی اور پٹرولنگ کو یقینی بناتے ہوئے ٹریفک نظام کو رواں رکھا جائے لاری اڈوں، ویگن اسٹینڈز اور رکشہ اسٹینڈز کی ریگولیر بنیادوں پر چیکنگ کریں۔چوک چوراہوں میں ریڑھیاں، رکشے و دیگر گاڑیاں نہ کھڑی ہونے دی جائیں۔ شاہراہ عام پر ٹریفک کی بحالی اہم ذمہ داری ہے۔ ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کی کارکردگی کی چیکنگ کے لیے سپیشل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو روزانہ کی بنیاد پر مجھے رپورٹ دیں گی۔ روڈ ڈیوٹی یا لائسنسنگ برانچ میں کرپشن کی شکایت پر سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ ڈی پی او نے آفس سپرنٹنڈنٹ میڈم ثمینہ کو لائسنسنگ برانچ کے آڈٹ کے متعلق احکامات جاری کیے۔ تمام ڈیوٹی پوائنٹس اور اڈوں پر فلیکسز آویزاں کریں جس پر افسران کے موبائل نمبرز تحریر ہوں تاکہ شہریوں کو ٹریفک کے متعلق مسائل اور دیگر امور میں مدد فراہم کی جا سکے۔ ٹریفک پولیس افسران و سٹاف ڈیوٹی پوائنٹس پر اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔ ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ رشوت اور کرپشن میں ملوث اہلکار ناقابل معافی ہیں۔ محکمہ کی بدنامی کا سبب بننے والےپولیس افسران کو کسی صورت معاف نہیں کروں گا۔ دوران ڈیوٹی شہریوں سے حسن اخلاق اور نرمی سے پیش آئیں۔ فرض شناس اور ایماندار پولیس افسران محکمہ کے لیے قابل فخر ہیں۔ میٹنگ کے اختتام پر ڈی پی او نے تمام ٹریفک پولیس افسران و سٹاف سے مسائل دریافت کیے اور فوری حل کے احکامات جاری کیے